اپنی تنہائیوں کے غار میں ہوں
اپنی تنہائیوں کے غار میں ہوں ایسا لگتا ہے میں مزار میں ہوں تو نے پوچھا کبھی نہ حال مرا مدتوں سے ترے دیار میں ہوں تیری خوشبو ہے میری سانسوں میں جب سے میں تیری رہ گزار میں ہوں مجھ پہ اپنا ہے اختیار کہاں میں تو بس تیرے اختیار میں ہوں مجھ کو منزل سے آشنا کر دے میں تری راہ کے غبار ...