ہر نغمۂ پر درد ہر اک ساز سے پہلے
ہر نغمۂ پر درد ہر اک ساز سے پہلے ہنگامہ بپا ہوتا ہے آغاز سے پہلے دل درد محبت سے تو واقف بھی نہیں تھا جاناں ترے بخشے ہوئے اعزاز سے پہلے شعلوں پہ چلاتی ہے محبت دل ناداں انجام ذرا سوچ لے آغاز سے پہلے اب میری تباہی کا اسے غم بھی نہیں ہے جس نے مجھے چاہا تھا بڑے ناز سے پہلے شاہین وہ ...