دینی رحجان رکھنے والوں کے ساتھ ہمارے معاشرے کا یہ عجیب و غریب رویہ کیوں ہے؟
ہمارے یہاں علما، دینی تعلیم حاصل کرنے والوں یا دینی رحجان رکھنے والوں کو دقیانوسیت کا شکار سمجھا جاتا ہے ۔ یعنی " اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو ؛ جو مے و نغمہ کو اندوہ ربا کہتے ہیں " لیکن حیرت کی بات یہ ہے انہی مبینہ دقیانوسیت کے شکار لوگوں کو ان مخصوص حدود و قیود کا پابند وہی لوگ کرتے ہیں جو انہیں دقیانوسیت کا طعنہ بھی دیتے ہیں۔