Abrar Mojeeb

ابرار مجیب

نئے افسانہ نگاروں میں ممتاز، غیر معمولی سماجی مشاہدے سے ترتیب پانے والی کہانیوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔

Known for his acute observations of social realities among the contemporary fiction writers and their representation in his fiction.

ابرار مجیب کی رباعی

    رات کا منظر نامہ-۱

    سارا قصہ اس عجیب وغریب رتھ سے شروع ہوا تھا جسے کھینچنے کے لیے گھوڑے نہیں تھے پھر بھی رتھ سرعت سے بھاگتا تھا، اس رتھ کے تعلق سے یہ خبر گشت کررہی تھی کہ اسے ماضی کے اندھے کنویں سے نکالا گیا ہے اور یہ ماضی ہی کی طرف لوٹ رہا ہے۔یہ رتھ ایک انتہائی قدیم شہر جو کہ اب جدید تھا کے قدیم مندر ...

    مزید پڑھیے

    اُبال

    صدیاں بیت گئیں اور وہ مسلسل تپتے ہوئے صحرا میں تشنگی لئے بھٹک رہا ہے۔ چل چل کر، دوڑ دور کر، رینگ رینگ کر وہ تھک چکا، اس بے آب وگیاہ صحرا کا کوئی انت نہیں اور دوڑنا، چلنا، رینگنا اس کا مقدر۔ وہ تنہا نہیں ہے، تاحد نگاہ بکھرے، ایک دوسرے پر سوار اور برسرپیکار پتھر ہی پتھر اور کچھ ...

    مزید پڑھیے

    موت

    اس نے آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر چاروں طرف دیکھا۔ اندھیرے کا ناگ ہر طرف پھن کاڑھے سرسر ا رہا تھا۔ اتنا گھنا اندھیرا کہ اسے خود اپنے وجود پر سے اعتبار اٹھ رہا تھا۔ شک کی تیز لہریں اس کے ذہن کی دیواروں سے ٹکرانے لگیں۔ ’’میں ہوں؟‘‘ ’’میں ہوں؟؟‘‘ پہلے ایک سوال ابھرا۔۔پھر سوالوں کے ...

    مزید پڑھیے

    افواہ

    میرے خلاف ایک نہ ایک افواہ جنم لے لیتی ہے اور چاروں طرف گشت کرنے لگتی ہے، یہ افواہیں کون پھیلاتا ہے، یا کون لوگ پھیلاتے ہیں مجھے نہ تو علم ہے اور نہ ہی اس کوئی اندازہ لگا سکتا ہوں۔ اپنے تعلق سے پھیلی ہوئی افواہ کا علم بھی مجھے کسی دوسرے کے ذریعہ ہوتا ہے، جب وہ شخص اس پھیلی ہوئی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2