نئی ہوا میں کوئی رنگ کائنات میں گم
نئی ہوا میں کوئی رنگ کائنات میں گم ہوا ہے سارا زمانہ تصنعات میں گم گلے کا ہار کہیں بن نہ جائے محرومی نہ ہونا بھول کے حسن تکلفات میں گم کسی بھی شخص پہ اس کو ترس نہیں آتا امیر شہر ہوا ہے یہ کن صفات میں گم ہر ایک گل کو مری دسترس سے دور کیا مری نظر ہے عدو کی نوازشات میں گم بشر بشر نے ...