Abrar Kiratpuri

ابرار کرتپوری

حمد اور نعت کے اہم شاعر

An important poet of Hamd and Naat

ابرار کرتپوری کی غزل

    نئی ہوا میں کوئی رنگ کائنات میں گم

    نئی ہوا میں کوئی رنگ کائنات میں گم ہوا ہے سارا زمانہ تصنعات میں گم گلے کا ہار کہیں بن نہ جائے محرومی نہ ہونا بھول کے حسن تکلفات میں گم کسی بھی شخص پہ اس کو ترس نہیں آتا امیر شہر ہوا ہے یہ کن صفات میں گم ہر ایک گل کو مری دسترس سے دور کیا مری نظر ہے عدو کی نوازشات میں گم بشر بشر نے ...

    مزید پڑھیے

    باغباں جشن بہاراں نہیں ہونے دیتے

    باغباں جشن بہاراں نہیں ہونے دیتے دیپ الفت کے فروزاں نہیں ہونے دیتے زہر الفت کا پلاتے ہیں بڑے فخر کے ساتھ آپ انسان کو انساں نہیں ہونے دیتے خود نمائی میں کچھ اس طرح گرفتار ہیں ہم اور لوگوں کو نمایاں نہیں ہونے دیتے عقل کو شوخئ باطل میں پھنسانے والے قلب کو صاحب ایماں نہیں ہونے ...

    مزید پڑھیے

    نمایاں جب وہ اپنے ذہن کی تصویر کرتا ہے

    نمایاں جب وہ اپنے ذہن کی تصویر کرتا ہے ہر اک اہل محبت کو بہت دلگیر کرتا ہے وہ کیوں مسرور ہوتا ہے ہمارا خون بہنے سے سر حق کس لیے ظالم تہ شمشیر کرتا ہے وفا کا نام لیتا ہے وفا نا آشنا ہو کر وہ خود کو انتہائی پارسا تعبیر کرتا ہے جسے محروم ہونا ہے وہی ہے مطمئن یارو جو ہے نصرت کا طالب ...

    مزید پڑھیے

    وسوسے دل میں نہ رکھ خوف رسن لے کے نہ چل

    وسوسے دل میں نہ رکھ خوف رسن لے کے نہ چل عزم منزل ہے تو ہمراہ تھکن لے کے نہ چل راہ منزل میں بہر حال تبسم فرما ہر قدم دکھ سہی ماتھے پہ شکن لے کے نہ چل نور ہی نور سے وابستہ اگر رہنا ہے سر پہ سورج کو اٹھا صرف کرن لے کے نہ چل پہلے فولاد بنا جسم کو اپنے اے دوست بارش سنگ میں شیشہ سا بدن لے ...

    مزید پڑھیے