Abrar Hamid

ابرار حامد

ابرار حامد کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    شام سے ملنے گیا تو رات نے ٹھہرا لیا

    شام سے ملنے گیا تو رات نے ٹھہرا لیا جانے کیسے چاند نے سورج کو بھی بہکا لیا ہم نے چپ کیا سادھ لی ہر شخص کی ہر بات پر پھر ہوا جتنا بھی جس سے اس نے بس تڑپا لیا مانا اک الجھے ہوئے ریشم سا ہم میں ربط تھا جب سلجھ پایا نہ تھا تو اور کیوں الجھا لیا کچھ نے لی ہے حکمرانی اور ولایت کچھ نے ...

    مزید پڑھیے

    اگر تو ساتھ چل پڑتا سفر آسان ہو جاتا

    اگر تو ساتھ چل پڑتا سفر آسان ہو جاتا خوشی سے عمر بھر جینے کا اک سامان ہو جاتا نہ جا کر کیوں جتاتا ہے جو جانا تھا چلا جاتا بہت ہوتا تو یہ ہوتا کہ میں حیران ہو جاتا جو میری سمت تو دو گام بھی ہنس کر چلا آتا میں تیرے اور تو میرے لیے ایمان ہو جاتا خوشی سے مجھ پہ کیا جانے گزر جانی تھی ...

    مزید پڑھیے

    بھڑک اٹھا ہے الاؤ تمہاری فرقت کا

    بھڑک اٹھا ہے الاؤ تمہاری فرقت کا نہیں ہے تم پہ اثر پھر بھی کیوں محبت کا معانی ہی تو نہیں کیا بدل گئے اس کے وفا کو نام جو دیتے ہو تم اذیت کا تمہی بتاؤ مرے ہو گے اور کیسے تم علاج عجز بھی نکلا نہیں رعونت کا کسی کو پا لیا تم نے تو چھوڑ کر مجھ کو کوئی علاج تو کر دو مری بھی حسرت کا

    مزید پڑھیے

    کیا کیا دھرے عجوبے ہیں شہر خیال میں

    کیا کیا دھرے عجوبے ہیں شہر خیال میں بیتے خوشی سے دن تو کٹے شب ملال میں شاید کہ شب کی تہہ میں ہے سورج چھپا ہوا شب لگ رہی ہے کھوئی سی دن کے جمال میں کوئی کرے نہ غور تو اس کا قصور ہے اک اک جواب ورنہ ہے اک اک سوال میں کچھ ملتا جلتا عکس بجھاتی تو ہے مگر کب ہو بہ ہو سمایا ہے کوئی مثال ...

    مزید پڑھیے

    دئیے کی لو سے نہ جل جائے تیرگی شب کی

    دئیے کی لو سے نہ جل جائے تیرگی شب کی کہ دن کی قدر کا باعث ہے ہر گھڑی شب کی جو دل خراش ہیں کچھ لمحے دن کے لمحوں میں تو دل فروز بھی ہیں ساعتیں کئی شب کی کہاں کے خواب مرے اور کہاں کی تعبیریں مجھے تو سونے نہ دے اب سحر گری شب کی جو وہ نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے پھر حامدؔ عبث ہیں چاند کے ...

    مزید پڑھیے

تمام