مٹی سے ایک مکالمہ
ماں کہتی ہے جب تم چھوٹے تھے تو ایسے اچھے تھے سب آباد گھروں کی مائیں پیشانی پر بوسہ دینے آتی تھیں اور تمہارے جیسے بیٹوں کی خواہش سے ان کی گودیں بھری رہا کرتی تھیں ہمیشہ اور میں تمہارے ہونے کی راحت کے نشے میں کتنی عمریں چور رہی تھی اک اک لفظ مرے سینے میں اٹکا ہے سب کچھ یاد ہے آج کہ ...