تجھ سے وابستگی رہے گی ابھی
تجھ سے وابستگی رہے گی ابھی دل کو یہ بیکلی رہے گی ابھی سر کو دیوار ہی نہیں ملتی سو یہ دیوانگی رہے گی ابھی کوئی دن فرصت تمنا ہے کوئی دن سر خوشی رہے گی ابھی کاسۂ عمر بھر چکا پھر بھی کہیں کوئی کمی رہے گی ابھی شب وہی ہے جمال خواب وہی آنکھ اپنی لگی رہے گی ابھی جس قیامت کی آمد آمد ...