Abrar Abid

ابرار عابد

ابرار عابد کی غزل

    کل رات دل میں یادوں کا میلہ لگا رہا

    کل رات دل میں یادوں کا میلہ لگا رہا ماضی کو چشم حال سے میں دیکھتا رہا تیرے بغیر جی تو نہ سکتے تھے ہم مگر غم تیرا زندگی کا سہارا بنا رہا منہ میں زباں نہ رکھتے تھے تیری گلی کے لوگ میں پتھروں سے تیرا پتا پوچھتا رہا زندان احتیاط میں گزری تمام عمر میں جرم آگہی کی سزا کاٹتا رہا شل ہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2