Abida Karamat

عابدہ کرامت

عابدہ کرامت کی غزل

    بہا کے بستی کو مطلع جو کھل گیا سائیں

    بہا کے بستی کو مطلع جو کھل گیا سائیں قبول ہو گئی کہتے ہو وہ دعا سائیں سو اتنا حبس بڑھایا گیا کہ پھر آخر چراغ دے کے خریدی گئی ہوا سائیں یہ کن خطوط پہ دیوار ہم نے کھینچی ہے کوئی برا نہیں ہم میں نہیں بھلا سائیں قطع ہوئی ہیں زبانیں کہ بک گئے ہیں سخن زبان رکھتے ہوئے کوئی چپ رہا ...

    مزید پڑھیے

    کوئی بڑھ کر ستم مجھ پر ستم ایجاد کیا کرتا

    کوئی بڑھ کر ستم مجھ پر ستم ایجاد کیا کرتا بسایا ہی نہیں جس کو اسے برباد کیا کرتا سکھایا بولنا اس کو زبان بے زبانی سے اگر لب کھول لیتی میں وہ پھر ارشاد کیا کرتا کہاں قد ناپتا میرا بھلا یہ شعر کم قامت سو میرا شعر بھی پا کر سیاسی داد کیا کرتا نکل وہ خود نہیں پاتا شکنج ذات سے ...

    مزید پڑھیے

    قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ

    قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ زمین شعر کو شاداب دیکھتے جاؤ نگاہ ہوتے ہوئے سیل خوں پہ چپ رہنا ہمارے شہر کے آداب دیکھتے جاؤ پہنچ گئی ہے سر عرش ان کی خاموشی کہ کشتگاں کو ظفر یاب دیکھتے جاؤ سجائے ماتھے پہ اپنی تمام تعبیریں ہماری آنکھ کے سب خواب دیکھتے جاؤ سلگ رہا ہے کوئی اور جل ...

    مزید پڑھیے

    اس نے جانے کی کہی ہو جیسے

    اس نے جانے کی کہی ہو جیسے کوئی آندھی سی چلی ہو جیسے آج کچھ ایسی تھکن ہے مجھ کو رات آنکھوں میں کٹی ہو جیسے پھر مری آنکھ سے آنسو ٹپکا کوئی امید بندھی ہو جیسے آج ہنسنے کو بہت جی چاہے دل پہ اک چوٹ لگی ہو جیسے تجھ سے مل کر یہ ہوا ہے محسوس زندگی آج ملی ہو جیسے

    مزید پڑھیے

    اب کے حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھ

    اب کے حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھ شہر گلاب میں کبھی کانٹوں پہ چل کے دیکھ جو بھی ہے جیسا اس کو اسی طرز سے پرکھ اس کو بدل کے دیکھ نہ خود کو بدل کے دیکھ اوروں کی آگ کیا تجھے کندن بنائے گی اپنی بھی آگ میں کبھی چپ چاپ جل کے دیکھ جو تیرے راستے میں ہیں پتھر پڑے ہوئے گر کے تو ان پہ دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    خیال و فکر کے سب موسموں میں رہتی ہے

    خیال و فکر کے سب موسموں میں رہتی ہے مری نگاہ کے وہ آئنوں میں رہتی ہے وہ میری چھوٹی سی گڑیا وہ جان سے پیاری وجود ذات کی سب دھڑکنوں میں رہتی ہے اسی کے دم سے مری زندگی حرارت ہے مرے لہو کی سبھی خوشبوؤں میں رہتی ہے مری نظر میں وہ موسم ہے عید کا موسم وہ گھر میں آ کے مرے جن رتوں میں رہتی ...

    مزید پڑھیے