Abid Syal

عابد سیال

عابد سیال کی غزل

    کہیں سے باس نئے موسموں کی لاتی ہوئی

    کہیں سے باس نئے موسموں کی لاتی ہوئی ہوائے تازہ در نیم وا سے آتی ہوئی بطور خاص کہاں اس نگر صبا کا ورود کبھی کبھی یوں ہی رکتی ہے آتی جاتی ہوئی میں اپنے دھیان میں گم صم اور ایک ساعت شوخ گزر گئی مری حالت پہ مسکراتی ہوئی سراب خواہش آسودگی مگر کوئی شے ملی نہیں ہے طبیعت سے میل کھاتی ...

    مزید پڑھیے

    کف خزاں پہ کھلا میں اس اعتبار کے ساتھ

    کف خزاں پہ کھلا میں اس اعتبار کے ساتھ کہ ہر نمو کا تعلق نہیں بہار کے ساتھ وہ ایک خموش پرندہ شجر کے ساتھ رہا چہکنے والے گئے باد سازگار کے ساتھ کھلے دروں سے طلب گار خواب گاہیں مگر میں جاگتا رہا اک خواب ہمکنار کے ساتھ کلی کھلی ہے سر شاخ اور یہ کہتی ہے کہ کوئی دیکھے تمنائے خوش گوار ...

    مزید پڑھیے