Abid Siddiq

عابد صدیق

عابد صدیق کی غزل

    چاندنی رات ہے اداسی ہے

    چاندنی رات ہے اداسی ہے کوئی چاندی ہو میل دیتی ہے اس کے ڈر ہی سے میں مہذب ہوں میرے اندر جو ایک وحشی ہے شام کو روز اس سے ملتا ہوں رات تنہا اداس کٹتی ہے لوگ ہنس بول کر چلے بھی گئے میز پر چائے اب بھی رکھی ہے زندگی یوں بھی زندگی ٹھہری کٹتے کٹتے بھی دیر لگتی ہے ظالمو مجھ کو دیکھ لینے ...

    مزید پڑھیے