آپ کرشمہ ساز ہوئے ہیں ہوش میں ہے دیوانہ بھی
آپ کرشمہ ساز ہوئے ہیں ہوش میں ہے دیوانہ بھی حسن ادا ہے نام اسی کا حیراں ہے پروانہ بھی وقت نے ایسی کروٹ بدلی پھول کھلے بستی اجڑی وحشت کا وہ زور بڑھا آباد ہوا ویرانہ بھی رات کی محفل آرائی کا پچھلے پہر احوال نہ پوچھ شمع کی لو بھی سرد پڑی تھی راکھ ہوا پروانہ بھی تنہائی سے گھبرا کر ...