عابد ملک کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    یہ کار خیر ہے اس کو نہ کار بد سمجھو

    یہ کار خیر ہے اس کو نہ کار بد سمجھو مجھے تباہ کرو اور اسے مدد سمجھو میں اس کہانی میں ترمیم کر کے لایا ہوں جو تم کو پہلے سنائی تھی مسترد سمجھو مجھے خدا سے نہیں ہے کوئی گلہ لیکن تم آدمی ہو تو پھر آدمی کی حد سمجھو یہ صرف پیڑ نہیں ہے صدی کا قصہ ہے یہ جو بھی بات کرے اس کو مستند ...

    مزید پڑھیے

    اک اجنبی کی طرح ہے یہ زندگی مرے ساتھ

    اک اجنبی کی طرح ہے یہ زندگی مرے ساتھ جو وقت کاٹ رہی ہے ہنسی خوشی مرے ساتھ سنا رہا ہوں کسی اور کو کتھا اپنی کھڑا ہوا ہے کوئی اور آدمی مرے ساتھ سفر میں پیڑ کا سایا نہیں ملے گا مجھے بس اتنا سنتے ہی دیوار چل پڑی مرے ساتھ وہ مجھ کو پہلے بھی تنہا کہاں سمجھتا تھا پھر اس نے میری اداسی ...

    مزید پڑھیے

    آسودگان ہجر سے ملنے کی چاہ میں

    آسودگان ہجر سے ملنے کی چاہ میں کوئی فقیر بیٹھا ہے صحرا کی راہ میں پھر یوں ہوا کہ شوق سے کھولی نہ میں نے آنکھ اک خواب آ گیا تھا مری خواب گاہ میں اس بار کتنی دیر یہاں ہوں خبر نہیں آ تو گیا ہوں پھر سے تری بارگاہ میں پھر کار زندگی نے مجھے چھوڑنا نہیں کچھ دن یہیں گزار لوں اپنی پناہ ...

    مزید پڑھیے

    اس کو جو کچھ بھی کہوں اچھا برا کچھ نہ کرے

    اس کو جو کچھ بھی کہوں اچھا برا کچھ نہ کرے یار میرا ہے مگر کام مرا کچھ نہ کرے کیسے ممکن ہے کہ دل رنج پہ آمادہ ہو اور بدلے میں اداسی کا خدا کچھ نہ کرے دوسری بار بھی پڑ جوے اگر کچھ کرنا آدمی پہلی محبت کے سوا کچھ نہ کرے کوئی حیرت کوئی صورت نہیں درکار مجھے آئنہ یا تری باتیں کرے یا کچھ ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے کہ وحشت مرے کام آئی ہے

    کون کہتا ہے کہ وحشت مرے کام آئی ہے یہ کوئی اور اذیت مرے کام آئی ہے یوں ہی میں تیرتا پھرتا نہیں صحراؤں میں ایک دریا کی نصیحت مرے کام آئی ہے لوگ دیوانہ سمجھتے ہی نہیں تھے مجھ کو مری بگڑی ہوئی حالت مرے کام آئی ہے ورنہ جنت سے کہاں مجھ کو نکالا جاتا جو نہیں کی وہ عبادت مرے کام آئی ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 قطعہ (Qita)

تمام