Abid Khursheed

عابد خورشید

عابد خورشید کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    کسے خبر تھی کہ خود کو وہ یوں چھپائے گا

    کسے خبر تھی کہ خود کو وہ یوں چھپائے گا اور اپنے نقش کو لہروں پہ چھوڑ جائے گا خموش رہنے کی عادت بھی مار دیتی ہے تمہیں یہ زہر تو اندر سے چاٹ جائے گا کچھ اور دیر ٹھہر جاؤ خواب زاروں میں وہ عکس ہی سہی لیکن نظر تو آئے گا بچا سکو تو بچا لو یہ آسماں یہ زمیں ذرا سی دیر میں یہ اشک پھیل ...

    مزید پڑھیے

    ندی پہاڑ گھنے جنگلوں میں چرچا تھا

    ندی پہاڑ گھنے جنگلوں میں چرچا تھا وہ بے گناہ شجر بے لباس کتنا تھا ملی تھی شاخ ثمر نور جسم و جاں کے لئے جسے وہ ہاتھ لگا کر بجھا بجھا سا تھا تمام عمر دل و جاں مراقبے میں رہے لطیف تر لب و رخسار کا وظیفہ تھا کچھ اس طرح صف سیارگاں ہوئی برہم پھر اس کے بعد نہ سورج تھا اور نہ سایہ ...

    مزید پڑھیے