Abid Hashri

عابد حشری

عابد حشری کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    نہ کرب‌ ہجر نہ کیفیت وصال میں ہوں

    نہ کرب‌ ہجر نہ کیفیت وصال میں ہوں مجھے نہ چھیڑئیے اب میں عجیب حال میں ہوں تمام رنگ عبارت میں سوز جاں سے مرے میں حسن ذات ہوں اور منزل جمال میں ہوں مرا وجود ضرورت ہے ہر زمانے کی میں روشنی کی طرح ذہن ماہ و سال میں ہوں ابھی وسیلۂ اظہار ڈھونڈھتی ہے نگاہ ابھی سوال کہاں حسرت سوال میں ...

    مزید پڑھیے

    درد کی لہر یقیناً مرے گھر جائے گی

    درد کی لہر یقیناً مرے گھر جائے گی میں نہ ہوں گا تو خدا جانے کدھر جائے گی موجۂ خوں سے گزرنا ہے گزر جائے گی چار دن بعد یہ ندی بھی اتر جائے گی کون کر سکتا ہے افکار و نظر کو محصور کام خوشبو کا بکھرنا ہے بکھر جائے گی منزل زیست تجھے میں نہ کروں گا مایوس میں نہ پہنچا تو مری گرد سفر جائے ...

    مزید پڑھیے

    شیام گوکل نہ جانا کہ رادھا کا جی اب نہ بنسی کی تانوں پہ لہرائے گا

    شیام گوکل نہ جانا کہ رادھا کا جی اب نہ بنسی کی تانوں پہ لہرائے گا کس کو فرصت غم زندگی سے یہاں کون بے وقت کے راگ سن پائے گا اس گلی سے چلی درد کی رو مگر شہر میں اہل دل ہیں نہ اہل نظر جانے کس سر سے گزرے گی یہ موج خوں جانے کس گھر یہ سیلاب غم جائے گا ظلمت غم سے اتنے ہراساں نہ ہو کون مشکل ...

    مزید پڑھیے

    زمیں سے چل کے تو پہنچا ہوں آسماں تک میں

    زمیں سے چل کے تو پہنچا ہوں آسماں تک میں سفر کا بوجھ اٹھائے پھروں کہاں تک میں ازل وجود سفر راستے کی دھند عدم قصوروار ہوں ترتیب داستاں تک میں سکون زیست عبارت تھا جس کی یادوں سے بھلا چکا ہوں وہ حرف قرار جاں تک میں یہ سوچ کر نہ کوئی راستے میں لٹ جائے دئے جلاتا چلا کوئے دلبراں تک ...

    مزید پڑھیے