Abid Hasan

عابد حسن

عابد حسن کی نظم

    ایک جھوٹی کہانی

    جب دریا میں آگ لگی مچھلی نے اک جست لگائی جا بیٹھی دیوار پر کچھوے کو اڑنا آتا تھا اڑ کے بیٹھا تار پر مینڈک کو آگے جانا تھا وہ تو بھاگا کار پر جب دریا میں آگ لگی تار پہ بلی ناچ رہی تھی کچھوے سے یہ بولی آؤ بادل میں چھپ جائیں کھیلیں آنکھ مچولی مچھلی بیٹھی اونگھ رہی تھی وہ بھی پیچھے ہو ...

    مزید پڑھیے

    جب گدھے نے راگ الاپا

    اس کا موسیقار ہے خچر اس کا سا زندہ ہے بندر ناچ رہے ہیں میاں مچھندر جاگ اٹھیں سوتے آپا جب گدھے نے راگ الاپا نام ہے اس کا راگ تمنا یعنی جو جی چاہے بننا الو بولا تاتک دھنا چمگادڑ نے کیا سیاپا جب گدھے نے راگ الاپا بھالو بولا چپ کر بھائی ہاتھی دینے لگا دہائی اتنی لمبی تان اڑائی چڑیوں ...

    مزید پڑھیے

    چوہے نے چھاپہ اخبار

    جنگل جنگل پڑی پکار چوہے نے چھاپہ اخبار نیلے پیلے صفحے چار تصویریں چالیس ہزار اس پر خبروں کی بھر مار ایک کے اوپر ایک سوار رشتے ناطوں کے جھگڑے طوطے مینا کی تکرار پھول سجائے بلبل نے خوب رہا مینا بازار بندر کی تصویروں پر شہد کی مکھی کی یلغار گیدڑ نے اعلان کیا سارس گیا سمندر ...

    مزید پڑھیے

    صابن کی ٹکیا

    صابن کی ٹکیا ننھی سی بٹیا پانی میں چھپ چھپ کرتی ہے گپ شپ پانی بہائے چھینٹے اڑائے لو جھاگ نکلا منو کو دیکھو وہ بھاگ نکلا جب منہ کو دھلائے صابن لگائے منو اکیلا سب کو نچائے لاتیں چلائے دھم دھم دھما دھم آنسو بہائے چھم چھم چھما چھم منو کھڑا ہے کرسی کے اوپر صابن کے ڈر سے کرتا ہے تھر ...

    مزید پڑھیے