Abid Almi

عابد عالمی

عوامی تجربات کو زبان دینے والے شاعر، اپنی نظموں کے لیے معروف

A poet known for his social concerns, better known for his Nazms

عابد عالمی کی نظم

    شکست

    مرے کلیجہ کی رگ رگ سے ہوک اٹھتی ہے مجھے مری ہر شکستوں کی داستاں نہ سنا نہ پوچھ مجھ سے مری خامشی کا راز نہ پوچھ مرے دماغ کا ہر گوشہ دکھ رہا ہے ابھی فضائے ظلمت ماضی میں اے مرے ہمدم ڈھکے ڈھکے سے مری کامرانیوں کے نشاں اداس اداس نگاہوں کی شمع سے نہ ٹٹول ہر اک کے سینہ پہ بار شکست ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    اجنبی

    وقت کی جادوگری اک سال میں ہر گلی ہر موڑ میرے شہر کا پوچھتا ہے مجھ سے صاحب کون ہو جس کو اپنا گھر کہا کرتا تھا میں جس کی ویرانی سے دل مانوس تھا آج اس کی ایک اک دیوار سے یہ صدا آتی ہے صاحب کون ہو کیا یہی گوشہ ہے وہ جس میں مری سر بہ زانو ان گنت راتیں کٹیں جس سے اپنا غم کہا کرتا تھا ...

    مزید پڑھیے

    رات

    فسردہ رات ستاروں کے قافلوں کو لئے خموش راہوں کی خوابیدہ مستیوں کو سلام نہ جانے کون سی منزل کو ہے رواں کب سے تمام دہر پہ سایہ فگن یہ رات جسے کیا ہے میں نے مقدر خیال غمگیں کا اک ایک اشک سے رہ رہ کے جس کو دھویا ہے اداس اداس سریلے سریلے نغموں سے اک ایک نقش سنوارا ہے جس کے چہرے کا کبھی ...

    مزید پڑھیے