وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پر مل جاتا ہے
وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پر مل جاتا ہے اب کے پوچھیں گے کہ اس شخص کا قصہ کیا ہے میں وہ پتھر ہوں نہیں جس کو ملا سنگ تراش میں نے ہر شکل کو اپنے میں سمو رکھا ہے یوں ہی چپ چاپ بھلا بیٹھے رہو گے کب تک کوئی دروازہ کہیں یوں بھی کھلا کرتا ہے جب بھی گرتی ہے کسی کوچے میں کوئی دیوار مجھ کو لگتا ...