عبدالصمد تپشؔ کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    ایک بھی چین کا بستر نہیں ہونے دیتا

    ایک بھی چین کا بستر نہیں ہونے دیتا میرے گھر کو وہ مرا گھر نہیں ہونے دیتا نت نیا ایک شگوفہ وہ دکھاتا ہے مجھے ظلم کی حد وہ مقرر نہیں ہونے دیتا سب کو دکھلاتا ہے وہ چھوٹا بنا کر مجھ کو مجھ کو وہ میرے برابر نہیں ہونے دیتا کیسی سازش ہے یہ اس کی ذرا میں بھی دیکھوں کیوں مجھے وہ سر منظر ...

    مزید پڑھیے

    پتے پتے سے نغمہ سرا کون ہے

    پتے پتے سے نغمہ سرا کون ہے اے ہوا تیرے اندر چھپا کون ہے پھول شبنم شفق چاندنی کہکشاں پردۂ حسن سے جھانکتا کون ہے مصلحت کوش وہ تو نہیں تھا مگر نطق کو ہاتھ سے روکتا کون ہے اتنے بدلے ہوئے ہیں کہ حیرت میں ہوں میرے پیچھے میں ان سے ملا کون ہے نا امیدی نے مجھ کو موحد کیا اب خدا کے سوا ...

    مزید پڑھیے

    ابھی تک حوصلہ ٹھہرا ہوا ہے

    ابھی تک حوصلہ ٹھہرا ہوا ہے نفس کا سلسلہ ٹھہرا ہوا ہے رگوں پر آج بھی ہے لرزہ طاری نگہ میں حادثہ ٹھہرا ہوا ہے فقط قابیل نے بنیاد ڈالی ابھی تک سلسلہ ٹھہرا ہوا ہے بس اک تار نفس کا ٹوٹنا ہے یہی اک حادثہ ٹھہرا ہوا ہے نظر کی چوک تھی بس ایک لمحہ صدی کا قافلہ ٹھہرا ہوا ہے جہاں تک پاؤں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ تھی سوجی ہوئی اور رات بھر سویا نہ تھا

    آنکھ تھی سوجی ہوئی اور رات بھر سویا نہ تھا اس طرح وہ ٹوٹ کر شاید کبھی رویا نہ تھا ان کے شوق دید میں تھا اس قدر کھویا ہوا میں بھری محفل میں تھا ایسا کہ میں گویا نہ تھا امتحاں ذوق سفر کا تھا تو سورج سر پہ تھا دھوپ تھی دیوار تھی لیکن کہیں سایہ نہ تھا وہ بڑا تھا پھر بھی وہ اس قدر بے ...

    مزید پڑھیے

    جسم کے مرتبان میں کیا ہے

    جسم کے مرتبان میں کیا ہے روح ہے بس مکان میں کیا ہے روح کیا ہے خدا کو ہے معلوم اپنے وہم و گمان میں کیا ہے اک جنوں ہے جو ساتھ چلتا ہے کشتی و بادبان میں کیا ہے اس کو میری انا سے جھگڑا ہے ورنہ میری زبان میں کیا ہے بے گناہوں کے خوں کا پیاسا تیر اور اس کی کمان میں کیا ہے ایک وعدہ جو سب ...

    مزید پڑھیے

تمام