ناز ہوتے نہ کہیں حسن کے غمزے ہوتے
ناز ہوتے نہ کہیں حسن کے غمزے ہوتے ہم نہ ہوتے تو کہاں پیار کے چرچے ہوتے آج نظروں میں تری ہم جو زمانے ہوتے کل فضاؤں میں بکھرتے ہوئے نغمے ہوتے سائے زلفوں کے اگر آپ کے مہکے ہوتے پھول کاندھوں پہ لئے اپنے جنازے ہوتے ہم جو ہوتے تری یادوں میں یقیناً شامل گوہر اشک تری آنکھ سے برسے ...