Abdus Sami Siddiqui Naeem

عبدالسمیع صدیقی نعیم

عبدالسمیع صدیقی نعیم کی نظم

    جھجک

    ڈرتے ڈرتے کل میں نے اپنے لب جو کھولے تو چھوٹے چھوٹے لفظوں کی گہری گہری باتوں پر جھیل جھیل آنکھوں سے مسکرا رہا تھا وہ جیسے وہ بھی مدت سے منتظر تھا اس پل کا

    مزید پڑھیے

    بچپن

    ننھے منے بچوں کو دیکھ کر کبھی اکثر مسکرانے لگتا ہوں جیسے کوئی اپنا سا مدتوں میں مل جائے اور پھر نہ جانے کیوں آنکھ خون روتی ہے اس سہانے بچپن میں خواب جتنے دیکھے تھے یاد آنے لگتے ہیں

    مزید پڑھیے

    آج

    کل کی آرزو میں ہم آج سے الجھ بیٹھے اور پھر سکوں جیسے خواب ہو پریشاں سا آئیے ذرا صاحب اس سے پہلے یوں کر لیں آج کو سنواریں ہم کل کی ہے خبر کس کو

    مزید پڑھیے