Abdurrahman Wasif

عبدالرحمان واصف

عبدالرحمان واصف کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    دل میں لیے اوہام کو اس گھر سے اٹھا میں

    دل میں لیے اوہام کو اس گھر سے اٹھا میں خالی کہاں بت خانۂ آذر سے اٹھا میں یوں ہے کہ زبردستی اٹھایا گیا مجھ کو ایسے تو نہیں کوئے ستم گر سے اٹھا میں احباب میں دل کھول کے اب جشن منا لے لے آج ترے صحن معطر سے اٹھا میں اک بوجھ اٹھائے ہوئے آنکھوں میں کٹی شب اک اسم کو پڑھتے ہوئے بستر سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ مت سمجھ کہ ترے ساتھ کچھ نہیں کرے گا

    یہ مت سمجھ کہ ترے ساتھ کچھ نہیں کرے گا نظام ارض و سماوات کچھ نہیں کرے گا یہ تیرا مال کسی روز ڈس ہی لے گا تجھے اگر تو اس میں سے خیرات کچھ نہیں کرے گا ابھی پٹاری تو کھولی نہیں مداری نے تو کہہ رہا ہے کمالات کچھ نہیں کرے گا مجھے یقین دلا سب رہے گا ویسا ہی جنون اہل خرابات کچھ نہیں کرے ...

    مزید پڑھیے

    گمان توڑ چکا میں مگر نہیں کوئی ہے

    گمان توڑ چکا میں مگر نہیں کوئی ہے سرائے فکر میں بیٹھا ہوا کہیں کوئی ہے مرے خیال کو دیتا ہے نو بہ نو چہرے ہے آس پاس کوئی لمس مرمریں کوئی ہے مرا یقین کہ دنیا میں ہوں اکیلا میں صدائے دل مجھے کہتی ہے غم نشیں کوئی ہے تری تباہی میں شامل نہیں ہے غیر کوئی اسے تلاش تو کر مار آستیں کوئی ...

    مزید پڑھیے

    روز وحشت کوئی نئی مرے دوست

    روز وحشت کوئی نئی مرے دوست اس کو کہتے ہیں زندگی مرے دوست علم احساس آگہی مرے دوست ساری باتیں ہیں کاغذی مرے دوست دیکھ اظہارئیے بدل گئے ہیں یہ ہے اکیسویں صدی مرے دوست کیا چراغوں کا تذکرہ کرنا روشنی گھٹ کے مر گئی مرے دوست ہاں کسی المیے سے کم کہاں ہے مری حالت تری ہنسی مرے ...

    مزید پڑھیے

    جہان فکر پہ چمکے گا جب ستارہ مرا

    جہان فکر پہ چمکے گا جب ستارہ مرا ہنر زمانے پہ تب ہوگا آشکارا مرا ابھی سے مت مرے کردار کو مرا ہوا جان ترے فسانے میں ذکر آئے گا دوبارا مرا تجھے دراہم و دینار کی شہی زیبا میں مطمئن ہوں کہ لفظوں پہ ہے اجارا مرا یہ اشتیاق مری دسترس وہاں تک ہو یہ انتظار وہ کس وقت ہوگا سارا مرا رموز ...

    مزید پڑھیے

تمام