دیواروں کا غم کیا ہے؟
جی بھر کے رونے کے بعد جو سوچ کا سلسلہ شروع ہوتا ہے دراصل وہی آئندہ کا تعین کرتا ہے۔ سننے سمجھنے والی یہ دیواریں جب زمین بوس ہوتی ہیں تو ان کو مرتے دیکھنے کا کرب حقیقت میں ہمارا کرب ہوتا ہے کہ ہمیں اب یہ سہارا بھی دستیاب نہیں ہوگا اور تنہائی میں کوئی سننے سمجھنے والا نہیں ہوگا۔ کاش ہم بھی کوئی اینٹ اور سیمنٹ کی بنی دیوار ہوتے، درد کے ماروں کا سہارا ہوتے، اور اشک ریزی کی پابندی سے آزاد ہوتے۔