Abdur Rasheed Khan Kaifi Mahkari

عبدالرشید خان کیفی مہکاری

عبدالرشید خان کیفی مہکاری کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ہر گھڑی اک نئی مصیبت ہے

    ہر گھڑی اک نئی مصیبت ہے ان کا آنا بھی کیا قیامت ہے دل ہے ناکامیوں کی لذت ہے نہ تمنا ہے اب نہ حسرت ہے گاہے راحت گہے مصیبت ہے ہائے کیا چیز یہ محبت ہے عرض مطلب کی ان سے جرأت ہے دل ناداں یہ کیا قیامت ہے غیر پر بھی وہی ہے رنگ ستم ہاں مجھے آپ سے شکایت ہے باز آؤ بھی عشق سے کیفیؔ عافیت ...

    مزید پڑھیے

    خیال پرسش فردا سے گھبرانا نہیں آتا

    خیال پرسش فردا سے گھبرانا نہیں آتا گنہ کرتا ہوں لیکن مجھ کو پچھتانا نہیں آتا یقین دعویٔ الفت نہیں مانا نہیں آتا مگر یہ بھی تو ہے جھوٹوں کو جھٹلانا نہیں آتا طبیعت ہے غیور ایسی کہ تشنہ کام رہتا ہوں لگی لپٹی کسی کی سن کے پی جانا نہیں آتا مری ناکامیاں دل کا چمن شاداب رکھتی ہیں یہ ...

    مزید پڑھیے

    نئے سرے سے پھر آج کیفیؔ ہم اپنی دنیا بسا رہے ہیں

    نئے سرے سے پھر آج کیفیؔ ہم اپنی دنیا بسا رہے ہیں جو کھو چکے اس سے بے خبر ہیں جو رہ گیا وہ لٹا رہے ہیں نشاط امروز کی قسم ہے کہ دل نے سب محفلیں بھلا دیں دیے تھے ماضی نے داغ جتنے وہ خود بہ خود مٹتے جا رہے ہیں خوشا یہ دور شباب ان کا یہ دل نواز التفات ان کا کہ بے پیے آج ہر قدم پر مرے قدم ...

    مزید پڑھیے

    آرزو کو سلام کرتے ہیں

    آرزو کو سلام کرتے ہیں دل کا قصہ تمام کرتے ہیں آ سکے گا نہ لب پہ راز عشق حسن کا احترام کرتے ہیں اس فریب خیال کے صدقے آپ مجھ سے کلام کرتے ہیں اے فلک کچھ تو چین لینے دے دو گھڑی کو مقام کرتے ہیں خاک بھی اب نہیں شہیدوں کی کیوں وہ عزم خرام کرتے ہیں سب ہی دیتے ہیں جان یوں کیفیؔ آپ کیا ...

    مزید پڑھیے

    ادھر صبا نے خبر دی آ کر کہ آج ابر بہار آیا

    ادھر صبا نے خبر دی آ کر کہ آج ابر بہار آیا ادھر گریباں سیے ہوئے میں چمن میں دیوانہ وار آیا دعا ہے اپنی یہی شب غم نہ ہو کبھی اضطراب دل کم یہ زندگی زندگی کہاں پھر جو دل کو اپنے قرار آیا گلہ ستم کا جفا کا شکوہ زباں پہ آیا تمہیں کہو کب یہ کیوں ہے پھر ہم سے سرگرانی یہ دل میں کیسے غبار ...

    مزید پڑھیے

تمام