دھوپ
نالے کا پل بہت اونچائی پہ تھا، چڑھتے چڑھتے اس کا دم پھول گیا ۔ پل پر پہنچ کر وہ رک گیا۔ یہ شہر کی آخری حد تھی۔ یہاں سے اب کھیت اور کھلی زمینیں شروع ہوتی تھیں۔ اس نے سستانے کے انداز میں کمر پر ہاتھ رکھے اور آنکھیں سکیڑ کردور دور تک دوپہر کے چمکتے ہوئے رنگوں کو دیکھا۔ بہارکے موسم ...