عبدالوقار کی غزل

    پہلے پیدل پیدل جایا کرتے تھے

    پہلے پیدل پیدل جایا کرتے تھے پھر دونوں اک بس میں بیٹھا کرتے تھے وہ زلفوں کو پیچھے کرتی رہتی تھی پھر بھی اس کے گیسو بکھرا کرتے تھے وہ اول تھی پڑھنے لکھنے میں اور ہم پیچھے سب سے پیچھے بیٹھا کرتے تھے نام پکارا جاتا تھا جب اس کا تو یس سر یس سر ہم بھی بولا کرتے تھے دہرے کام کی عادت ...

    مزید پڑھیے

    یہ دل ہے اب تمہارا بولتے ہیں

    یہ دل ہے اب تمہارا بولتے ہیں ذرا سن لو دوبارہ بولتے ہیں وہاں پر لوگ پیاسے مر رہے ہیں چلو پانی کا نعرہ بولتے ہیں امانت تم کسی کی ہو مگر سب تمہیں اب تک ہمارا بولتے ہیں جو جگنو ہم نے ٹانکا تھا فلک پر اسی کو لوگ تارا بولتے ہیں کہ ہم تم ہیں محبت میں جہاں پر ہمیں سب ویر زارا بولتے ...

    مزید پڑھیے

    تم سیاست میں ہو جو چاہے نیا کرتے رہو

    تم سیاست میں ہو جو چاہے نیا کرتے رہو پر کتر کے ان پرندوں کو رہا کرتے رہو دکھ کے سب بادل چھٹیں گے دھوپ کھل کر آئے گی مسئلے پر تم بڑوں سے مشورہ کرتے رہو ہم نے یہ تعلیم پائی ہے نبئ پاک سے دشمنوں کے حق میں بھی رب سے دعا کرتے رہو تم بھی گن سکتے ہو تارے آسماں کے ہاں مگر شرط اتنی ہے ...

    مزید پڑھیے

    درد کا سلسلہ نکل آیا

    درد کا سلسلہ نکل آیا زخم سے رابطہ نکل آیا لوگ ہنسنا نہ بھول جائیں کہیں سوچ کر مسخرا نکل آیا اب نہیں مسئلہ مجھے کوئی یہ نیا مسئلہ نکل آیا شک یقیں میں بدل گیا جس دن جیب سے خط ترا نکل آیا روٹیاں سینکنے سیاست کی ہر کوئی رہنما نکل آیا لڑکیاں بے وفا نہیں ہوتیں یہ سنا قہقہہ نکل ...

    مزید پڑھیے

    جب ان کے کوچے میں جانا پڑتا ہے

    جب ان کے کوچے میں جانا پڑتا ہے راہوں میں بے درد زمانہ پڑتا ہے باتوں کی قیمت جب گھٹنے لگتی ہے تب اشکوں کو کام میں لانا پڑتا ہے رہبر بس رستہ بتلاتے رہتے ہیں منزل تک راہی کو جانا پڑتا ہے پختہ کر لے اے زاہد اپنا ایماں مسجد سے پہلے مے خانہ پڑتا ہے ایسے بھی گل ہیں جن کو اس دنیا ...

    مزید پڑھیے