Abdul Rahman Rasikh

عبدالرحمان راسخ

عبدالرحمان راسخ کی غزل

    کہاں تھے شب ادھر دیکھو حیا کیوں ہے نگاہوں میں

    کہاں تھے شب ادھر دیکھو حیا کیوں ہے نگاہوں میں اگر منظور ہے رکھ لو مجھے جھوٹے گواہوں میں موحد وہ ہوں گر میں سر وحدت کان میں کہہ دوں مؤذن بت کدہ میں ہوں برہمن خانقاہوں میں نظر مجھ سے چرا کر منہ چھپا کر کہتے جاتے ہیں کہ یہ چوری بھی لکھی جائے گی تیرے گناہوں میں سیہ کاری مری بن جائے ...

    مزید پڑھیے