Abdul Rahman Khan Wasfi Bahraichi

عبدالرحمان خان وصفی بہرائچی

بہرائچ کے ایک مشہور استاد شاعر

عبدالرحمان خان وصفی بہرائچی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    یوں اشک برستے ہیں مرے دیدۂ تر سے

    یوں اشک برستے ہیں مرے دیدۂ تر سے جس طرح سے ساون کی گھٹا جھوم کے برسے ہاں اشک ندامت جو گرے دیدۂ تر سے وہ دامن عصیاں پہ نظر آئے گہر سے ماحول تو بدلا ہے مری جہد نے اکثر ہاں میں نہیں بدلا کبھی ماحول کے ڈر سے دنیا نہ کہیں مجھ کو نگاہوں سے گرا دے اب اتنا گرا دو نہ مجھے اپنی نظر ...

    مزید پڑھیے

    کرتے نہیں جفا بھی وہ ترک وفا کے ساتھ

    کرتے نہیں جفا بھی وہ ترک وفا کے ساتھ یہ کون سا ستم ہے دل مبتلا کے ساتھ اب وہ جبین شوق کہیں اور کیوں جھکے وابستہ ہو گئی جو ترے نقش پا کے ساتھ وارفتۂ جمال کا عالم نہ پوچھئے دیوانہ وار اٹھتی ہیں نظریں صدا کے ساتھ سرخی تمہارے ہاتھ کی کہتی ہے صاف صاف شامل ہے میرے دل کا لہو بھی حنا کے ...

    مزید پڑھیے

    میں جانتا ہوں کون ہوں میں اور کیا ہوں میں

    میں جانتا ہوں کون ہوں میں اور کیا ہوں میں دنیا سمجھ رہی ہے کہ اک پارسا ہوں میں اب مجھ میں اور تجھ میں کوئی فاصلہ نہیں تو میرا مدعا ہے ترا مدعا ہوں میں واعظ جبین شوق جھکے تو کہاں جھکے نقش قدم ہی ان کے ابھی ڈھونڈھتا ہوں میں دل کو تجلیات کا مرکز بنا لیا اب ان کا نام لینے کے قابل ہوا ...

    مزید پڑھیے

    کیا کیا سپرد خاک ہوئے نامور تمام

    کیا کیا سپرد خاک ہوئے نامور تمام اک روز سب کو کرنا ہے اپنا سفر تمام میری نظر نے لوٹ لئے جلوہ ہائے حسن حسرت سے دیکھتے ہی رہے دیدہ ور تمام تم نے تو اپنا کہہ کے مجھے لوٹ ہی لیا ماتم کناں ہے میرے لئے گھر کا گھر تمام مانا کہ میرے لب نہ ہلے رعب حسن سے روداد دل تو کہہ ہی گئی چشم تر ...

    مزید پڑھیے

    کاش سمجھتے اہل زمانہ

    کاش سمجھتے اہل زمانہ کیا ہے حقیقت کیا ہے فسانہ عشق کا شیوہ حسن کی فطرت ایک حقیقت ایک فسانہ راہ وفا دشوار بہت ہے سوچ سمجھ کر پاؤں بڑھانا تم نہ ہو جس کے کون ہو اس کا جس کے ہوئے تم اس کا زمانہ رہرو راہ عشق و محبت جان تو دینا لب نہ ہلانا پہلوئے گل میں خار نہاں ہیں گلچیں اپنا ہاتھ ...

    مزید پڑھیے

تمام