لوگ جام و سبو میں کھوئے رہے
لوگ جام و سبو میں کھوئے رہے ہم تری آرزو میں کھوئے رہے زندگی کی تھی جستجو ہم کو عمر بھر جستجو میں کھوئے رہے محفل رنگ و بو تو مل نہ سکی خواہش رنگ و بو میں کھوئے رہے اشک جو بچ رہے تھے آنکھوں میں حرمت آبرو میں کھوئے رہے ہر طرف تھا حصار کانٹوں کا پھول فکر نمو میں کھوئے رہے کیا تصور ...