Abdul Qadir Ahqar Azizi

عبدالقادر احقر عزیزی

عبدالقادر احقر عزیزی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    ان کی آمد سے میں شاداں ہو گیا

    ان کی آمد سے میں شاداں ہو گیا آتے ہی ہر سو چراغاں ہو گیا دل نے آہستہ کہا مجھ سے یہی اب تو وصل جان جاناں ہو گیا عشق جو اس بے وفا سے ہو گیا دل کے بہلانے کا ساماں ہو گیا حسن جو دیکھا بت بیداد کا جو بھی تھا اس کا ثنا خواں ہو گیا اللہ اللہ حسن کا کہنا ہے کیا مہر و مہ بھی اس سے تاباں ہو ...

    مزید پڑھیے

    پر ہول ہے یہ راہ گزر دیکھتے چلئے

    پر ہول ہے یہ راہ گزر دیکھتے چلئے کٹتا بھی ہے یہ کیسے سفر دیکھتے چلئے یہ کشمکش شمس و قمر دیکھتے چلئے آہوں کا ذرا اپنی اثر دیکھتے چلئے عالم میں بہت دھوم نزاکت کی مچی ہے نازک ہے بہت ان کی کمر دیکھتے چلئے حال دل معشوق اور ہم پوچھنے جائیں اپنا ہی فقط زخم جگر دیکھتے چلئے یہ حسن کا ...

    مزید پڑھیے

    نہ پوچھو مرے دل سے کیا چاہتا ہوں

    نہ پوچھو مرے دل سے کیا چاہتا ہوں تمہاری وفا بے وفا چاہتا ہوں دھڑکتا ہے دل اور جگر بھی ہے مضطر ترا حسن میں دیکھنا چاہتا ہوں میں درد محبت کو دل میں چھپا کر پریشاں ہوں اس کی دوا چاہتا ہوں بہت زخم گہرا ہوا جا رہا ہے نگاہوں سے تیری شفا چاہتا ہوں تحمل سے باہر ہے یہ درد میرا بزرگوں کی ...

    مزید پڑھیے

    حسن جاذب نظر نہ ہو جائے

    حسن جاذب نظر نہ ہو جائے حال دل کا دگر نہ ہو جائے ڈر لگا ہے مجھے رقیبوں سے راز دل کی خبر نہ ہو جائے کھل نہ جائے یہ راز عشق کہیں زندگی درد سر نہ ہو جائے وصل گل کی اسی تمنا میں زندگانی بسر نہ ہو جائے جان جاں انتظار میں تیرے شام اپنی سحر نہ ہو جائے دل کو دھڑکا ہے تیری محفل میں غیر ...

    مزید پڑھیے

    راہ جینے کی بتاؤ تو کوئی بات بنے

    راہ جینے کی بتاؤ تو کوئی بات بنے حوصلہ دل کا بڑھاؤ تو کوئی بات بنے صرف اظہار محبت سے نہیں کام چلے ہاں اگر ساتھ نبھاؤ تو کوئی بات بنے دور سے دیدۂ امید کو ترساتے ہو جب مجھے پاس بلاؤ تو کوئی بات بنے نہ کرو دور سے دعوائے مسیحائی تم مجھ سے مردے کو جلاؤ تو کوئی بات بنے غیریت اب بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام