مرحلہ شوق کا ہے لفظ و بیاں سے آگے
مرحلہ شوق کا ہے لفظ و بیاں سے آگے ایک شعلہ ہے کوئی برق تپاں سے آگے اپنی حیرت کا تو ہے علم یقیں سے پہلے تو بتا مجھ کو ہے کیا میرے گماں سے آگے ہاں مرا شوق لقا تیری عنایت ہی سہی کیا ملا مجھ کو مگر عجز بیاں سے آگے کیوں بنا ڈالا اسے میری نگاہوں کا غرور تیرا جلوہ ہے اگر حسن بتاں سے ...