Abdul Mannan Tarzi

عبدالمنان طرزی

بہار کی مشہور ادبی شخصیت، شاعری کے ساتھ مختلف ادبی موضوعات پر اپنی منظوم تصانیف کے لیے جانے جاتے ہیں

A prominent literary figure from Bihar known for his poetry and other poetical compositions on a variety of subjects.

عبدالمنان طرزی کی غزل

    مرحلہ شوق کا ہے لفظ و بیاں سے آگے

    مرحلہ شوق کا ہے لفظ و بیاں سے آگے ایک شعلہ ہے کوئی برق تپاں سے آگے اپنی حیرت کا تو ہے علم یقیں سے پہلے تو بتا مجھ کو ہے کیا میرے گماں سے آگے ہاں مرا شوق لقا تیری عنایت ہی سہی کیا ملا مجھ کو مگر عجز بیاں سے آگے کیوں بنا ڈالا اسے میری نگاہوں کا غرور تیرا جلوہ ہے اگر حسن بتاں سے ...

    مزید پڑھیے

    جب نگاہ طلب معتبر ہو گئی

    جب نگاہ طلب معتبر ہو گئی منزل شوق دشوار تر ہو گئی ساعت غم بھی کیا مختصر ہو گئی تیری یاد آئی تھی کہ سحر ہو گئی ہر حقیقت خود اپنی خبر ہو گئی بدعت رنگ صرف نظر ہو گئی رات محفل میں وہ بے نقاب آئے تھے اور ہم نے یہ سمجھا سحر ہو گئی اپنے پندار کی لاش ڈھوتے رہے زندگی اپنی اس میں بسر ہو ...

    مزید پڑھیے

    کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے

    کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے آپ ہی آپ ہیں اب جہاں دیکھیے گھر جلا دیکھیے وہ دھواں دیکھیے آگ پہنچی کہاں سے کہاں دیکھیے دیکھیے تا کمر زلف کا شعبدہ الجھنیں بن گئیں داستاں دیکھیے مجھ کو معلوم ہے آپ معصوم ہیں جل گیا ہوگا یوں ہی مکاں دیکھیے بجھ گئی شمع پروانے رخصت ہوئے لٹ گیا ...

    مزید پڑھیے

    غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے

    غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے زمیں کو آسماں جیسا بناتے ہیں غزل والے بدل دیتے ہیں خاروں کی خلش گل کی نزاکت سے زباں شبنم کی شعلوں کو سکھاتے ہیں غزل والے کبھی پہلے غزل ان کی کبھی خود پیشتر اس سے کسی کے دیدہ و دل میں سماتے ہیں غزل والے اگر آہوں سے اپنی کوئی مصرع گڑھ بھی ...

    مزید پڑھیے

    دل کی پرواز ہے لا مکاں تک

    دل کی پرواز ہے لا مکاں تک عقل کی جست ہے آسماں تک برق تڑپی تو آئی کہاں تک آشیاں بس مرے آشیاں تک درد کا سلسلہ ہے جہاں تک دل کی جاگیر ہوگی وہاں تک لوگ کہتے ہیں اب رہ گیا ہے تیرا قصہ مری داستاں تک آپ رسماً ہی کیوں مسکرائے دیکھیے بات پھیلی کہاں تک شوق کے مرحلے بھی ہیں سارے صرف ...

    مزید پڑھیے

    مدعا و آرزو شوق تمنا آپ ہیں

    مدعا و آرزو شوق تمنا آپ ہیں کس کو کس کو میں بتاؤں میرے کیا کیا آپ ہیں مے کدہ ساغر صراحی اور صہبا آپ ہیں جو کسی صورت نہ اترے ایسا نشہ آپ ہیں جس پہ کرتی ہے محبت میری دعویٰ آپ ہیں جس کا دل شام و سحر پڑھتا وظیفہ آپ ہیں اے مری جان غزل شہر وفا و شوق میں میری عذرا اور سلمیٰ میری نورا آپ ...

    مزید پڑھیے

    ہر آن نئی شان ہے ہر لمحہ نیا ہے

    ہر آن نئی شان ہے ہر لمحہ نیا ہے آئینۂ ایام ہے یا تیری ادا ہے رہبر جسے حیرت سے کھڑا دیکھ رہا ہے وہ رہ رو گم گشتہ کا نقش کف پا ہے نالوں نے یہ بلبل کے بڑا کام کیا ہے اب آتش گل ہی سے چمن جلنے لگا ہے اے جان وفا دل کے عوض درد لیا ہے کچھ سوچ سمجھ کر ہی تو یہ کام کیا ہے پہروں پس دیوار کھڑا ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ پر اعتبار ہو جائے

    آنکھ پر اعتبار ہو جائے دل کو گر تم سے پیار ہو جائے موت با اعتبار ہو جائے زندگی شرح دار ہو جائے تم کو مل جائے گا سکوں شاید دل اگر بے قرار ہو جائے ہارنے والے ہے دعا میری میری ہر جیت ہار ہو جائے موت اس کو نہ کیوں گوارا ہو زندگی جس پہ بار ہو جائے جس کو نسبت تمہارے نام سے ہو وہ غزل ...

    مزید پڑھیے

    صبح سفر اور شام سفر

    صبح سفر اور شام سفر ہستی کا انجام سفر اونچے نام سے کیا ہوتا ہے کرنا ہے بے نام سفر سنئے خزاں سے کیا کہتی ہے گل گلشن گلفام سفر چاند ستارے اور ہوا کس کو ہے آرام سفر بچئے بچئے اس سے بچئے کر دے جو بدنام سفر گاہے کام بگاڑے بھی ہے گاہے آوے کام سفر کھل نہیں پائے اور مرجھائے ہائے رے ...

    مزید پڑھیے

    کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ تھا بازار کا حلقہ

    کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ تھا بازار کا حلقہ خدا معلوم کب ٹوٹا مرے پندار کا حلقہ طلوع شام بھی مجھ کو نوید صبح فردا ہے کہیں چمکے ہلال ابروئے خم دار کا حلقہ مرا خون تمنا ہے حنا بند کف قاتل جنون شوق کام آیا فراز دار کا حلقہ دل بت آشنا کچھ اس طرح سوئے حرم آیا برہمن جیسے نکلے توڑ کر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3