Abdul Majid Daryabadi

عبد الماجد دریابادی

جید عالم دین، بے مثل ادیب، مرثیہ نگار، آب بیتی نگار، عظیم کالم نویس، صحافی، مفسر قرآن

عبد الماجد دریابادی کے مضمون

    پیام اکبر یعنی حضرت اکبر الہ آبادی کی کلیات سوم پر ایک نظر

    لسان العصرحضرت اکبر مغفور زمانہ حال کے ان چندر بزرگوں میں تھے جن کا مثل و نظیر کہیں مدتوں میں جا کر پیدا ہوتا ہے۔ ان کی ذات ایک طرف شوخی و زندہ دلی اور دوسری طرف حکمت و روحانیت کا ایک حیرت انگیز مجموعہ تھی یا یوں کہئے کہ ایک طرفہ معجون۔ آخر آخر ان کی شاعری نہ شاعری رہی تھی، نہ ...

    مزید پڑھیے

    پریم چند

    الف لیلہ اور داستان امیر حمزہ کے دور اقبال کا آفتاب جب غروب ہونے کو آیا اور بوستان خیال اور طلسم ہوشربا کے دفتر جب زمانے کے ہاتھوں داخل دفتر ہونے لگے تو ’’صاحب‘‘ کے قدموں کی برکت سے ایک نئی دنیا دلوں اور دماغوں کی خیالات اور جذبات کی سزمین ہند میں آباد ہونے لگی۔ اور اس دیس ...

    مزید پڑھیے

    اردو کا واعظ شاعر

    آج سے کوئی ۲۵ سال ادھر کی بات ہے۔ الہلال افق کلکتہ سے نیا نیا طلوع ہوا تھا اور ملک کی ساری فضا ابو الکلامی ادب و انشاء کے غلغلہ سے گونج رہی تھی، کہ ایک روز اس کے کسی مقالہ کے ذیل میں یہ شعر نظر سے گزرا،تعزیر جرم عشق ہے بے صرفہ محتسببڑھتا ہے اور ذوقِ گنہ یاں سزا کے بعدپڑھتے ہی ...

    مزید پڑھیے

    اردو کے مقابل انگریزی الفاظ و القابات پر فخر کرنے کا بیان

    اردو

    اگر آپ کا تعلق اونچے طبقہ سے ہے تو کسی ’’سرا‘‘ میں ٹھہرنا آپ کے لیے باعث توہین، لیکن کسی ’’ہوٹل‘‘ میں قیام کرنا ذرا بھی باعث شرم نہیں، حالانکہ دونوں میں کیا فرق بجز اس کے ہے کہ ’’سرا‘‘ مشرقی ہے، ہندوستانی ہے، دیسی ہے اور ’’ہوٹل‘‘ مغربی ہے، انگریزی ہے، ولایتی ہے۔ کوئی اگر یہ کہہ دے کہ ’’سرا‘‘ کے فلاں ’’بھٹیارے‘‘ سے آپ کا یارانہ ہے تو آپ اس کا منہ نوچ لینے کو تیار ہو جائیں لیکن فلاں ہوٹل کے منیجر سے آپ کا بڑا ربط وضبط ہے اسے آپ فخریہ تسلیم کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    جھوٹ میں سچ

    ’’قصہ ٔ گل بکاؤلی‘‘ بھی کوئی کتابوں میں کتاب ہے؟ عجب نہیں، کہ ایک سنجیدہ پرچہ میں اس کا نام دیکھتے ہی بہت سے ہونٹوں پر تبسم آ جائے۔ لیکن کیا ہرج ہے، اگر کبھی کبھار، خلاف وضع و خلاف عادت صحبتوں کا بھی تحمل کر لیا جائے۔ اور پھر دنیا میں یوں بھی بارہا ہوا ہے، کہ پھٹی پرانی ...

    مزید پڑھیے

    میری محسن کتابیں

    (اس عنوان سے رسالہ الندوہ (لکھنؤ) میں ایک سلسلہ مضامین مختلف اصحاب کے قلم سے شائع ہو رہا ہے، ذیل کا مضمون مدیر صدق کے قلم سے اسی سلسلہ کی ایک قسط ہے) حکم ملا ہے ایک رند خراباتی کو، ایک گمنام اور بد نام، گوشہ نشین قصباتی کو کہ وہ بھی اہل فضل و کمال کی صف میں در آئے اور اپنا افسانہ ...

    مزید پڑھیے

    مرزا رسوا کے قصے کچھ ادھر سے کچھ ادھرسے

    مرنے کے دن قریب ہیں شاید کہ اے حیات تجھ سے طبیعت اپنی بہت سیر ہو گئیجس نے موت کو دعوت ان الفاظ میں ۳۱، ۳۲ سال قبل دی تھی، اس کی شمع حیات واقعتاً اکتوبر۱۹۳۱ء میں گل ہوکر رہی۔ موت کو جب آنا ہوتا ہے جب ہی آکر رہتی ہے۔ شاعر کی طبیعت ممکن ہے حیات سے اسی وقت سیر ہو چکی ہو لیکن خود حیات ...

    مزید پڑھیے

    ایک مغربی کی مشرقیت

    کوئی دو سال ادھر کا ذکر ہے کہ لندن کی چھپی ہوئی ایک ضخیم و مستند کتاب ہندوستان پہنچی، عنوان Love , Marriage, Jeolousy ( محبت، ازدواج، رقابت) موضوع، عنوان ہی سے ظاہر ہے۔ ضخامت 398 صفحات۔ کتاب کی تالیف میں متعدد ماہرین فن شامل۔ کتاب بیس بابوں میں تقسیم، ہر باب ایک ایک ماہر فن کے قلم سے نکلا ...

    مزید پڑھیے

    اردو کا ایک بدنام شاعر یا گنہگار شریف زادی

    لکھنؤ ہے اور واجد علی شاہ ’’جان عالم‘‘ کا لکھنؤ۔ زمانہ یہی انیسویں صدی عیسوی کے وسط کا۔ آج سے کوئی ستر پچھتر سال قبل۔ ہر لب پر گل کا افسانہ، ہر زبان پر بلبل کا ترانہ، ہر سر میں عشق کا سودا، ہر سینہ میں جوش تمنا، ہر شام میلوں ٹھیلوں کا ہجوم، ہر رات گانے بجانے کی دھوم یہاں رہس ...

    مزید پڑھیے

    غالب کا ایک فرنگی شاگرد آزاد فرانسیسی

    پچھلے نمبر کے شذرات (معارف) میں اردو کے چند فرنگی شاعروں کا جو مختصر تذکرہ آ گیا تھا، ناظرین کرام نے اس سے دلچسپی کا اظہار کیا اور احباب کو یہ داستان خوشگوار اور پر لطف معلوم ہوئی۔ ان حضرات کی ضیافت ذوق کے لئے ایک فرنگی شاعر کا ذکر کسی قدر تفصیل کے ساتھ کیا جاتا ہے۔الگزینڈر ہیدر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2