زندگی کتنی خوش گوار ہے آج
زندگی کتنی خوش گوار ہے آج ہر طرف موسم بہار ہے آج نگہ شوق کو قرار ہے آج جلوۂ حسن آشکار ہے آج دل کا ہر زخم آج روشن ہے کتنا پر سوز انتظار ہے آج ان کی تصویر بات کرتی ہے ہجر کی شب بھی سازگار ہے آج کیفیت دل کی پوچھتے ہو کیا محو دیدار حسن یار ہے آج تذکرہ کل کا کیا مقدر ہے ان کی باتوں پہ ...