روح کو ایک آہ کا حق ہے
روح کو ایک آہ کا حق ہے آنکھ کو اک نگاہ کا حق ہے ایک دل میں بھی لے کے آیا ہوں مجھ کو بھی اک گناہ کا حق ہے
مقبول عام شاعر، زندگی اور محبت پر مبنی رومانی شاعری کے لیے معروف
Popular Poet with dominant romantic shades celebrating love and life.
روح کو ایک آہ کا حق ہے آنکھ کو اک نگاہ کا حق ہے ایک دل میں بھی لے کے آیا ہوں مجھ کو بھی اک گناہ کا حق ہے
جام اٹھا اور فضا کو رقصاں کر خودبخود کوئی رت نہیں پھرتی وقت کی تنگ دل صراحی سے مے کی اک بوند بھی نہیں گرتی
آخرت کا خیال بھی ساقی بادۂ وہم کا ایاغ نہ ہو اس لئے بندگی سے ہوں بیزار خلد بھی ایک سبز باغ نہ ہو
حشر تک بھی اگر صدائیں دیں بیت کر وقت پھر نہیں مڑتے سوچ کر توڑنا انہیں ساقی ٹوٹ کر جام پھر نہیں جڑتے
پر لگا کر اڑے گا نام ترا لے فقیران میکدہ کی دعا خوب صورت مغنیہ! ہنس کر شاعروں کو ذرا شراب پلا
کون ہے جس نے مے نہیں چکھی کون جھوٹی قسم اٹھاتا ہے میکدے سے جو بچ نکلتا ہے تیری آنکھوں میں ڈوب جاتا ہے
تمہارے حسن کو میری نظر لگی ہے ضرور کہاں ہو پہلے سے تبدیل ہو گئے ہو تم خدا کرے مری آنکھوں سے نور چھن جائے نگاہ شوق میں تحلیل ہو گئے ہو تم
کافی وسیع سلسلۂ اختیار ہے کافی طویل مدت عہد بہار ہے میں تیرا ساتھ دوں گا جہاں تک تو چل سکے اے زندگی تو آپ ہی بے اعتبار ہے
موت کا سرد ہاتھ بھی ساقی مجھ کو خاموش کر نہیں سکتا ساز کا تار ٹوٹ سکتا ہے تار کا سوز مر نہیں سکتا
شکن نہ ڈال جبیں پر شراب دیتے ہوئے یہ مسکراتی ہوئی چیز مسکرا کے پلا سرور چیز کی مقدار پر نہیں موقوف شراب کم ہے تو ساقی نظر ملا کے پلا