تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں
تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں کبھی روضہ ترا یا احمد مختار آ دیکھیں شفا ہو جائے دم میں کشتۂ ہجر محمد کو اگر وہ خواب میں بھی حالت بیمار آ دیکھیں یہ دل تھا ان کا مسکن مت اجاڑ اس کو غم ہجراں غضب آ جائے گا گر شاہ دیں مسمار آ دیکھیں نہ کچھ مرنے کا غم ہو اور نہ کچھ شکوہ ہو فرقت ...