Abdul Hakim Zakira

عبدالحکیم ذاکر

  • 1906

عبدالحکیم ذاکر کی غزل

    آئے بالیں پہ مرے عیسی دوراں ہو کر

    آئے بالیں پہ مرے عیسی دوراں ہو کر کیوں مگر بیٹھ گئے سر بہ گریباں ہو کر رونق بزم تو ہوں صورت پروانہ مگر آزمائیں تو مجھے شمع فروزاں ہو کر نہ تو جینے کا مزہ ہے نہ سکوں مرنے میں زندگی رہ گئی اک خواب پریشاں ہو کر ہم نفس پوچھ تو لے حال نشیمن بھی ذرا برق صیاد کے گھر آئی گلستاں ہو کر نہ ...

    مزید پڑھیے