Abdul Hafeez Sahil Qadri

عبدالحفیظ ساحل قادری

اپنے نعتیہ اور حمدیہ کلام کے لئے مشہور

Known for his poems written in the praise of God and the prophet

عبدالحفیظ ساحل قادری کی غزل

    بہت کچھ محنتوں سے اک ذرا عزت کمائی ہے

    بہت کچھ محنتوں سے اک ذرا عزت کمائی ہے اندھیرے جھونپڑے میں روشنی جگنو سے آئی ہے تصدق زندگی فاقوں پہ اس کے عہد حاضر میں کہ جس نے جان دے کر آبرو اپنی بچائی ہے ہمیں انکار ہے باطل پرستوں کی قیادت سے ہماری زندگی کی ہر تمنا کر بلائی ہے خود اپنے شہر میں اپنا شناسائی نہیں کوئی نہ جانے ...

    مزید پڑھیے

    مرے دن کی طرح روشن مری ہر رات ہوتی ہے

    مرے دن کی طرح روشن مری ہر رات ہوتی ہے دعا ماں کی ہر اک موسم میں میرے ساتھ ہوتی ہے عجب دستور ہے اک یہ بھی اظہار محبت کا زباں خاموش رہتی ہے نظر سے بات ہوتی ہے تلاش رزق میں جب بھی کبھی گھر سے نکلتا ہوں مرے ہم راہ پیہم گردش حالات ہوتی ہے بھلا الزام کوئی دشمنی پر کیا رکھا جائے کہ اب ...

    مزید پڑھیے

    تصور میں بھی جس کی جستجو کرتا ہے دل میرا

    تصور میں بھی جس کی جستجو کرتا ہے دل میرا اسی سے ہجر میں بھی گفتگو کرتا ہے دل میرا ندامت سے گناہوں پر جو روتی ہیں کبھی آنکھیں انہی پاکیزہ اشکوں سے وضو کرتا ہے دل میرا تری یادوں کے خنجر ذہن کو جب چاک کرتے ہیں اسے جھوٹی تسلی سے رفو کرتا ہے دل میرا جسارت دیکھنے کی جس کو کوئی بھی ...

    مزید پڑھیے

    احساس عشق دل کی پناہوں میں آ گیا

    احساس عشق دل کی پناہوں میں آ گیا بادل سمٹ کے چاند کی باہوں میں آ گیا اظہار عشق میں نے کسی سے نہیں کیا اور بے سبب جہاں کی نگاہوں میں آ گیا وہ مسکرا کے دیکھ رہے ہیں مری طرف اتنا اثر تو اب مری آہوں میں آ گیا کیا پوچھتے ہو عزم سفر کی کرامتیں منزل کا نقش خود مری راہوں میں آ گیا ہیں ...

    مزید پڑھیے

    لیتا ہوں اس کا نام بھی آہ و بکا کے ساتھ

    لیتا ہوں اس کا نام بھی آہ و بکا کے ساتھ کتنا حسین رشتہ ہے میرا خدا کے ساتھ اس کی قبولیت میں کوئی شک نہیں رہا بھیجے ہیں ہم نے اشک بھی اب کے دعا کے ساتھ بجھتے ہوئے چراغ کو ہاتھوں میں لے لیا اس بار بازی جیت لی میں نے ہوا کے ساتھ آ کے بچا لے موت مجھے زندگی سے تو کتنی گزاروں اور میں اس ...

    مزید پڑھیے

    جو وفا کا رواج رکھتے ہیں

    جو وفا کا رواج رکھتے ہیں صاف ستھرا سماج رکھتے ہیں قابل رحم ہیں وہ انساں جو خواہش تخت و تاج رکھتے ہیں بھیج کر ہم جہیز پر لعنت اہل‌ غربت کی لاج رکھتے ہیں دل کشادہ بھی ہیں انہی کے جو سر پہ غربت کا تاج رکھتے ہیں برکت اللہ دیتا ہے ساحلؔ لاکھ ہم کم اناج رکھتے ہیں

    مزید پڑھیے

    فسردہ دل ہے نظروں کی پریشانی نہیں جاتی

    فسردہ دل ہے نظروں کی پریشانی نہیں جاتی کہ اب تصویر میری مجھ سے پہچانی نہیں جاتی تمہاری ہی گلی میں عمر کٹ جائے تو بہتر ہے کہ مجھ سے در بدر کی خاک اب چھانی نہیں جاتی غلامی نے تمہاری وہ عطا کی ہے مجھے عظمت کہ شاہی میں بھی دل سے خوئے دربانی نہیں جاتی کہیں لاکھوں کا گنبد ہے بشکل ...

    مزید پڑھیے

    مقدر نے کہاں کوئی نیا پیغام لکھا ہے

    مقدر نے کہاں کوئی نیا پیغام لکھا ہے ازل ہی سے ورق پر دل کے تیرا نام لکھا ہے قدم میں جانب منزل بڑھاؤں کیا کہ قسمت نے جہاں آغاز لکھا تھا وہیں انجام لکھا ہے شکایت کیا کروں ساقی سے میں اس کے تغافل کی مرے ہونٹوں کے حصے ہی میں خالی جام لکھا ہے ہمیں ہیں منتخب روز ازل سے درد کی ...

    مزید پڑھیے

    جو نیکی کر کے پھر دریا میں اس کو ڈال جاتا ہے

    جو نیکی کر کے پھر دریا میں اس کو ڈال جاتا ہے وہ جب دنیا سے جاتا ہے تو مالا مال جاتا ہے سنبھل کر ہی قدم رکھنا بیابان محبت میں یہاں سے جو بھی جاتا ہے بڑا بے حال جاتا ہے کبھی بھوکے پڑوسی کی خبر تو لی نہیں اس نے مگر کرنے وہ عمرہ اور حج ہر سال جاتا ہے مناؤں ہر برس جشن ولادت کس لئے ...

    مزید پڑھیے

    کرب فرقت روح سے جاتا نہیں

    کرب فرقت روح سے جاتا نہیں حل کوئی غم کا نظر آتا نہیں کاش ہوتا علم یہ انسان کو جو گزر جاتا ہے پل آتا نہیں مٹ گیا شکوے سے لطف انتظار اب ہمیں وہ راہ دکھلاتا نہیں ہم وفائیں کر کے بھی ہیں شرمسار وہ جفائیں کر کے شرماتا نہیں درد وہ انعام ہے ساحلؔ کہ جو ہر کسی انساں کو راس آتا نہیں

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2