Abdul Ghaffar Azm

عبدالغفار عزم

عبدالغفار عزم کی غزل

    تصویر کے خطوط وہ شہکار بولتے

    تصویر کے خطوط وہ شہکار بولتے سب نقش ہائے صنعت معمار بولتے ہیں ہم شیش گھر میں اپنا سراپا نہ پڑھ سکے حسرت رہی کہ آئنے اک بار بولتے تنہائی کو ملا ہے وہ اعجاز درد ہے زنداں کے دیکھیے در و دیوار بولتے کیا کیا نہ گھر جمال کے آباد تھے یہاں کس دکھ سے شہر ویراں کے آثار بولتے ہر بات میں ...

    مزید پڑھیے

    یہ اور بات ہے کچھ غم جہاں جہاں نہ ہوا

    یہ اور بات ہے کچھ غم جہاں جہاں نہ ہوا ہمارے حال کا چرچا کہاں کہاں نہ ہوا ہوئے ہو جاں بہ لب اب ہوگا کیا تمنا کا جہاں پہ ڈھونڈتے ہو دل اگر وہاں نہ ہوا ملے جو جرم وفا کی سزا یہیں پہ ملے حساب اپنا کہاں ہوگا جو یہاں نہ ہوا نہیں ہیں آنسو ہی کوئی زباں مرے دل کی ہے ایسا اشک بھی آنکھوں سے ...

    مزید پڑھیے