اے اہل فراست بڑھو بے خوف و ہراس
اے اہل فراست بڑھو بے خوف و ہراس ہمراہیٔ تحقیق ہیں بے شک و ابلاس ہیں پیچ و خم آثار سواد منزل آواز جرس وسوسہ ہائے خناس
اہم پاکستانی شاعراور مترجم، جنہوں نے عالمی ادب کے تراجم کے ساتھ ’گیتانجلی‘ کا اردو ترجمہ بھی کیا
Prominent Pakistani poet and translator; translated select works from world literature including Tagore’s Gitanjali
اے اہل فراست بڑھو بے خوف و ہراس ہمراہیٔ تحقیق ہیں بے شک و ابلاس ہیں پیچ و خم آثار سواد منزل آواز جرس وسوسہ ہائے خناس
رحمان و رحیم ہے وہ رب عباد دیتا نہیں اس کا ہے یہ محکم ارشاد ''تکلیف کسی کو اس کی طاقت سے زیاد!'' کیا جانیں ''زیاد'' سے ہے کیا اس کی مراد
کر لطف و مدارات سے دل خلق کو رام بن عفو و مواسات سے مخدوم انام مستغنیٔ طرد و طعن کوتہ نظراں رکھ اپنے کو وابستۂ انجاح مرام
جب دست خزاں سے بکھرے شیرازۂ گل باندھے رخت سفر چمن سے بلبل یعنی کوئی افتاد ہو نازل جس وقت نکلیں سب دوست دوستان سر پل
زندہ ہے اگر یار تو صحبت باقی یہ کہہ کر کرتے ہیں تسلی دل کی لگتا نہیں لیکن کہ کسی جگ میں بھی سنسار میں پیار کو سپھلتا ہوگی
کیا ارض و سما میں نظر آتا ہے خلل ممکن ہے کہیں ان میں کوئی رد و بدل بے مقصد و منشا نہیں ہنگامۂ کن ہر چیز کا اک مقام ہر شے کا عمل
ادیان و مذہب و ملل کی جنگیں شاید ہی قیام حشر سے پہلے رکیں بندے ترے اے بار خدایا! کس سے اس تاخت و تاراج کی فریاد کریں
جب بھی کرے یلغار افسردہ دلی دے دل کو کچوکے کاہش بے ثمری کانوں میں ندائے حسبک اللہ آئے اور آ کر کے بندھائے ڈھارس میری
تا عمر رہے ہم گو سرگرم عمل حاصل نہ ہوا کچھ بھی بجز طول امل وہ کون ہیں جن کا ہر منورتھ سدھ ہو ہر کوشش بار آور ہر کاج سپھل
گو ہم بھی کچھ ایسے ان سے خورسند نہیں لیکن ان کے خلاف بھی کمر بند نہیں روکے ہمیں ڈر خدا کا یہ کہنے سے ''ابنائے زماں قابل پیوند نہیں!''