Abdul Aziz Khalid

عبد العزیز خالد

اہم پاکستانی شاعراور مترجم، جنہوں نے عالمی ادب کے تراجم کے ساتھ ’گیتانجلی‘ کا اردو ترجمہ بھی کیا

Prominent Pakistani poet and translator; translated select works from world literature including Tagore’s Gitanjali

عبد العزیز خالد کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    میں بات کون سے پیرایۂ بیاں میں کروں

    میں بات کون سے پیرایۂ بیاں میں کروں جو سوچتا ہوں اسے کس زبان میں لکھوں کتر دئے ہیں زمانے نے پنکھ خوابوں کے بھرا ہے ساغر حسرت میں آرزوؤں کا خوں نہیں ہے کشتۂ خوباں کا خوں بہا کوئی اے اہل شوق نہ کھاؤ فریب حرف فسوں کبھی ہے چاند کا ہالہ نقاب لالہ کبھی انیلے رنگ دکھاتی ہے زلف غالیہ ...

    مزید پڑھیے

    تاکید کرو زمزمہ سنجان چمن کو

    تاکید کرو زمزمہ سنجان چمن کو بے چین ہوں دل جن سے وہ نغمے نہ الاپو اے اہل وطن! کھاؤ پیو شوق سے لیکن کھیلو نہ کبھی سر سے کبھی منہ سے نہ بولو ہر طائر پراں کے پر و بال کرو قینچ ہر بندۂ آزاد کو شیشے میں اتارو بن جائے روایت نہ کہیں حلقۂ زنجیر ہر رفتہ کو موجود کی میزان پہ تولو پرسان ...

    مزید پڑھیے

    قضا سے قرض کس مشکل سے لی عمر بقا ہم نے

    قضا سے قرض کس مشکل سے لی عمر بقا ہم نے متاع زندگی دے کر کیا یہ قرض ادا ہم نے ہمیں کس خواب سے للچائے گی یہ پر فسوں دنیا کھرچ ڈالا ہے لوح دل سے حرف مدعا ہم نے کریں لب کو نہ آلودہ کبھی حرف شکایت سے شعار اپنا بنایا شیوۂ صبر و رضا ہم نے ہم اس کے ہیں سراپا ادبدا کر اس سے کیا ...

    مزید پڑھیے

    ہوں کیوں نہ منکشف اسرار پست و بالا کے

    ہوں کیوں نہ منکشف اسرار پست و بالا کے جمے ہیں پاؤں زمیں پر سر آسماں کو چھوئے جو سر نوشت میں ہے اس کو ہو کے رہنا ہے تو کس بھروسے پہ انسان جد و جہد کرے اب آسماں سے صحیفے نہیں اترتے مگر کھلا ہوا ہے در اجتہاد سب کے لیے زباں عطا کرے شعر ان کی بے زبانی کو جو اپنے کرب کا اظہار کر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    قرب نس نس میں آگ بھرتا ہے

    قرب نس نس میں آگ بھرتا ہے وصل سے اضطراب بڑھتا ہے میں فقط ایک خواب تھا تیرا خواب کو کون یاد رکھتا ہے آج کی شب شب قیامت ہے دل مرا بے طرح دھڑکتا ہے فقر کیا ہے بہ دوست پیوستن غم کا عرفاں ہے آگہی کیا ہے میں ملاتا ہوں شعر و آتش کو فن مجھے کیمیا کا آتا ہے توشۂ راہ عشق ہے اندوہ غم دلوں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    خروش خم

    تمام عمر دل خود نگر کی نذر ہوئی ادھورے خواب ہیں دامن میں تشنہ لب باتیں گلو گرفتہ گلے بے اثر مناجاتیں جو گھٹ کے مر گئیں سینے میں وہ ملاقاتیں جو کروٹوں میں کٹیں وہ گناہ کی راتیں بہ شوق قدر کہیں جن کی قدر ہو نہ سکی وہ ارمغان نوا وہ سخن کی سوغاتیں بہ نام حسن وہ چٹھی جو ڈر کی نذر ...

    مزید پڑھیے

11 رباعی (Rubaai)

تمام