میں بات کون سے پیرایۂ بیاں میں کروں
میں بات کون سے پیرایۂ بیاں میں کروں جو سوچتا ہوں اسے کس زبان میں لکھوں کتر دئے ہیں زمانے نے پنکھ خوابوں کے بھرا ہے ساغر حسرت میں آرزوؤں کا خوں نہیں ہے کشتۂ خوباں کا خوں بہا کوئی اے اہل شوق نہ کھاؤ فریب حرف فسوں کبھی ہے چاند کا ہالہ نقاب لالہ کبھی انیلے رنگ دکھاتی ہے زلف غالیہ ...