میری تنہائی بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیں
میری تنہائی بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیں ہنس تالاب پہ آتے ہیں چلے جاتے ہیں اس لیے اب میں کسی کو نہیں جانے دیتا جو مجھے چھوڑ کے جاتے ہیں چلے جاتے ہیں میری آنکھوں سے بہا کرتی ہے ان کی خوشبو رفتگاں خواب میں آتے ہیں چلے جاتے ہیں شادیٔ مرگ کا ماحول بنا رہتا ہے آپ آتے ہیں رلاتے ہیں چلے ...