اب ادھورے عشق کی تکمیل ہی ممکن نہیں
اب ادھورے عشق کی تکمیل ہی ممکن نہیں کیا کریں پیغام کی ترسیل ہی ممکن نہیں کیا اسے سمجھاؤں کاغذ پر لکیریں کھینچ کر جذبۂ بے نام کی تشکیل ہی ممکن نہیں ایسے موسم میں بھی شرح دل کئے جاتا ہوں میں جب کہ اس اجمال کی تفصیل ہی ممکن نہیں کس جگہ انگلی رکھوں کس حرف کو کیسے پڑھوں آیت امکاں ...