Abbas Tabish

عباس تابش

اہم پاکستانی شاعر جو مشاعروں میں بھی مقبول ہیں

Contempory Pakistani poet having a popular appeal.

عباس تابش کی غزل

    وہ چاند ہو کہ چاند سا چہرہ کوئی تو ہو

    وہ چاند ہو کہ چاند سا چہرہ کوئی تو ہو ان کھڑکیوں کے پار تماشا کوئی تو ہو لوگو اسی گلی میں مری عمر کٹ گئی مجھ کو گلی میں جاننے والا کوئی تو ہو مجھ کو تو اپنی ذات کا اثبات چاہئے ہوتا ہے اور میرے علاوہ کوئی تو ہو جس سمت جائیے وہی دریا ہے سامنے اس شہر سے فرار کا رستہ کوئی تو ہو اپنے ...

    مزید پڑھیے

    سانس کے شور کو جھنکار نہ سمجھا جائے

    سانس کے شور کو جھنکار نہ سمجھا جائے ہم کو اندر سے گرفتار نہ سمجھا جائے اس کو رستے سے ہٹانے کا یہ مطلب تو نہیں کسی دیوار کو دیوار نہ سمجھا جائے میں کسی اور حوالے سے اسے دیکھتا ہوں مجھ کو دنیا کا طرف دار نہ سمجھا جائے یہ زمیں تو ہے کسی کاغذی کشتی جیسی بیٹھ جاتا ہوں اگر بار نہ ...

    مزید پڑھیے

    شکستہ خواب و شکستہ پا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

    شکستہ خواب و شکستہ پا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا میں آخری جنگ لڑ رہا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا ہوائیں پیغام دے گئی ہیں کہ مجھ کو دریا بلا رہا ہے میں بات ساری سمجھ گیا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا نہ جانے کوفے کو کیا خبر ہو نہ جانے کس دشت میں بسر ہو میں پھر مدینے سے جا رہا ...

    مزید پڑھیے

    شعر لکھنے کا فائدہ کیا ہے

    شعر لکھنے کا فائدہ کیا ہے اس سے کہنے کو اب رہا کیا ہے پہلے سے طے شدہ محبت میں تو بتا تیرا مشورہ کیا ہے سرخ کیوں ہو رہے ہیں تیرے کان میں نے تجھ سے ابھی کہا کیا ہے آنکھیں مل مل کے دیکھتا ہوں اسے دوپہر میں یہ چاند سا کیا ہے میرا ہم عصر صبح کا تارا میرے بارے میں جانتا کیا ہے سوچتے ...

    مزید پڑھیے

    وہ آنے والا نہیں پھر بھی آنا چاہتا ہے

    وہ آنے والا نہیں پھر بھی آنا چاہتا ہے مگر وہ کوئی مناسب بہانا چاہتا ہے یہ زندگی ہے یہ تو ہے یہ روزگار کے دکھ ابھی بتا دے کہاں آزمانا چاہتا ہے کہ جیسے اس سے ملاقات پھر نہیں ہوگی وہ ساری باتیں اکٹھی بتانا چاہتا ہے میں سن رہا ہوں اندھیرے میں آہٹیں کیسی یہ کون آیا ہے اور کون جانا ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی جوت جگانے میں بڑی دیر لگی

    عشق کی جوت جگانے میں بڑی دیر لگی سائے سے دھوپ بنانے میں بڑی دیر لگی میں ہوں اس شہر میں تاخیر سے آیا ہوا شخص مجھ کو اک اور زمانے میں بڑی دیر لگی یہ جو مجھ پر کسی اپنے کا گماں ہوتا ہے مجھ کو ایسا نظر آنے میں بڑی دیر لگی اک صدا آئی جھروکے سے کہ تم کیسے ہو پھر مجھے لوٹ کے جانے میں بڑی ...

    مزید پڑھیے

    شجر سمجھ کے مرا احترام کرتے ہیں

    شجر سمجھ کے مرا احترام کرتے ہیں پرندے رات کو مجھ میں قیام کرتے ہیں سنو تم آخر شب گفتگو درختوں کی یہ کم کلام بھی کیا کیا کلام کرتے ہیں کہاں کی زندگی ہم کو تو شرم مار گئی کہ تیری چیز ہے اور تیرے نام کرتے ہیں ہمیں تو اس لیے جائے نماز چاہئے ہے کہ ہم وجود سے باہر قیام کرتے ہیں اگر ...

    مزید پڑھیے

    تیری روح میں سناٹا ہے اور مری آواز میں چپ

    تیری روح میں سناٹا ہے اور مری آواز میں چپ تو اپنے انداز میں چپ ہے میں اپنے انداز میں چپ گاہے گاہے سانسوں کی آواز سنائی دیتی ہے گاہے گاہے بج اٹھتی ہے دل کے شکستہ ساز میں چپ سناٹے کے زہر میں بجھتے لوگوں کو یہ کون بتائے جتنا اونچا بول رہے ہیں اتنی ہے آواز میں چپ اک مدت سے خشک پڑا ...

    مزید پڑھیے

    عجیب طور کی ہے اب کے سرگرانی مری

    عجیب طور کی ہے اب کے سرگرانی مری میں تجھ کو یاد بھی کر لوں تو مہربانی مری میں اپنے آپ میں گہرا اتر گیا شاید مرے سفر سے الگ ہو گئی روانی مری بس ایک موڑ مری زندگی میں آیا تھا پھر اس کے بعد الجھتی گئی کہانی مری تباہ ہو کے بھی رہتا ہے دل کو دھڑکا سا کہ رائیگاں نہ چلی جائے رائیگانی ...

    مزید پڑھیے

    ڈوب کر بھی نہ پڑا فرق گراں جانی میں

    ڈوب کر بھی نہ پڑا فرق گراں جانی میں میں ہوں پتھر کی طرح بہتے ہوئے پانی میں یہ محبت تو بہت بعد کا قصہ ہے میاں میں نے اس ہاتھ کو پکڑا تھا پریشانی میں رفتگاں تم نے عبث ڈھونگ رچایا ورنہ عشق کو دخل نہیں موت کی ارزانی میں یہ محبت بھی ولایت کی طرح رکھتی ہے حالت حال میں یہ حالت حیرانی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5