میرے استاد
قید عمر رواں کی سلاخوں کو تھامے ہوئے جب کبھی جھانکتا ہوں میں ماضی کی کھڑکی سے اب یاد آتی ہیں مجھ کو وہ پگڈنڈیاں جن پہ بھاگا تھا بچپن کھلے پاؤں دھوپ سے کھلتی برگدی چھاؤں اور مہکتی چہکتی ہوئی دھول میری انگلی پکڑ کر مجھے لے کے جاتی تھی اسکول وہ ادارہ جہاں شرط تھی علم و فن کی ...