Abbas Ali Khan Bekhud

عباس علی خاں بیخود

کلاسیکی رنگ وآہنگ کے مقبول عام شاعر

well-known poet of classical tone and tenor

عباس علی خاں بیخود کی غزل

    محبت غیر فانی ہے مرض ہے لا دوا میرا

    محبت غیر فانی ہے مرض ہے لا دوا میرا خدا کی ذات باقی ہے محبت ہے خدا میرا نہ جیتے جی ہوا ہرگز وفا نا آشنا میرا پر اس کی داستاں بن کر رہا ذکر وفا میرا جفا کا تیری طالب ہوں وفا ہے مدعا میرا یقین نا مرادی پر بھی دیکھو حوصلہ میرا یہ کیسی چھیڑ ہے کیوں پوچھتے ہو مدعائے دل ہوئے جب مدعی کے ...

    مزید پڑھیے

    نزع کی سختی بڑھی ان کو پشیماں دیکھ کر

    نزع کی سختی بڑھی ان کو پشیماں دیکھ کر موت مشکل ہو گئی جینے کا ساماں دیکھ کر وہ کبھی جب التفات ناز سے لیتے ہیں کام کانپ جاتا ہوں میں اپنے دل کے ارماں دیکھ کر کرتے ہیں ارباب دل اندازۂ جوش بہار میرا دامن دیکھ کر میرا گریباں دیکھ کر وہ نہ اگلا باغباں ہے اب نہ اگلے ہم صفیر یاد کرتا ...

    مزید پڑھیے

    تری وفا کا ہوا تھا کبھی گماں مجھ کو

    تری وفا کا ہوا تھا کبھی گماں مجھ کو وہی خیال ہوا عیش جاوداں مجھ کو شکایت ستم دشمناں میں کیا کرتا کہ بھولتا ہی نہیں لطف دوستاں مجھ کو ترے جمال کا ذکر جمیل میں کرتا نہ مل سکا کوئی عالم میں رازداں مجھ کو نہ سنگ میل نہ نقش قدم نہ رہبر ہے تری تلاش نے گم کر دیا کہاں مجھ کو تو خود ملے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3