عازم کوہلی کی غزل

    بہت عزیز تھا عالم وہ دلفگاری کا

    بہت عزیز تھا عالم وہ دلفگاری کا سکوں نے چھین لیا لطف بے قراری کا ہمیں بھی خو تھی زمانوں سے دل جلانے کی انہیں بھی شوق پرانا تھا شعلہ باری کا دلوں میں ان کے رہا اضطراب روز و شب وہ جن کے سر پہ رہا بوجھ تاج داری کا وہ جاتے جاتے مجھے اپنے غم بھی سونپ گیا عجیب ڈھنگ نکالا ہے غم گساری ...

    مزید پڑھیے

    احساس کے سوکھے پتے بھی ارمانوں کی چنگاری بھی

    احساس کے سوکھے پتے بھی ارمانوں کی چنگاری بھی اک دل سینے میں ٹوٹا سا اور فطرت میں دل داری بھی مست امنگوں کے جھونکے اور فاقہ مستی کا عالم حسرت کی تیز ہوائیں بھی امید کی آتش باری بھی دل پر کھولے اڑنے کے لئے اڑنے کا مگر امکان کہاں روکیں پیروں کی زنجیریں پنجرے کی چار دواری ...

    مزید پڑھیے

    خاک سے تھے خاک سے ہی ہو گئے

    خاک سے تھے خاک سے ہی ہو گئے آسماں کو اوڑھ کر ہم سو گئے زندگی لکھ دی خدا نے ریت پر ہم سمندر بن کے اس کو دھو گئے کس لئے اجداد کو الزام دیں ان سے جو بھی بن پڑا وہ بو گئے جستجو تھی آسمانوں کی جنہیں وہ زمیں کی گود میں گم ہو گئے کون پوچھے اک مسافر کو جہاں کارواں کے کارواں ہی کھو گئے

    مزید پڑھیے

    نیلا امبر چاند ستارے بچوں کی جاگیریں ہیں

    نیلا امبر چاند ستارے بچوں کی جاگیریں ہیں اپنی دنیا میں تو بس دیواریں ہیں زنجیریں ہیں رشتے ہیں پرچھائیں جیسے امیدیں ہیں سرابوں سی بنتی ہیں مٹتی ہیں پل پل یہ کیسی تصویریں ہیں بڑھ کر ہیں شیطانوں سے بھی انسانوں کے کام یہاں ہونٹوں پر پھولوں سی باتیں ہاتھوں میں شمشیریں ہیں یہ ...

    مزید پڑھیے

    کدھر کا تھا کدھر کا ہو گیا ہوں

    کدھر کا تھا کدھر کا ہو گیا ہوں مسافر کس سفر کا ہو گیا ہوں خدا اس کو سدا پر نور رکھے میں تارا جس نظر کا ہو گیا ہوں دھرے جائیں گے سب الزام مجھ پر میں حصہ ہر خبر کا ہو گیا ہوں مجھے عیاریاں سب آ گئی ہیں میں اب تیرے نگر کا ہو گیا ہوں تری نظروں کے اک فرمان ہی سے میں قیدی عمر بھر کا ہو ...

    مزید پڑھیے

    سلسلے سب رک گئے دل ہاتھ سے جاتا رہا

    سلسلے سب رک گئے دل ہاتھ سے جاتا رہا ہجر کی دہلیز پر اک درد لہراتا رہا قلب کا دامن جنوں میں بھی نہ چھوڑا عقل نے دھڑکنوں کی چاپ سن کر مجھ کو خوف آتا رہا مسئلہ اس کی انا کا تھا کہ شہرت کی طلب اس کا ہر احسان مجھ پر نیکیاں ڈھاتا رہا میں رہا بے خواب خوابوں کے طلسمی جال میں وہ مری ...

    مزید پڑھیے

    سبو اٹھا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے

    سبو اٹھا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے نظر ملا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے کہ تو منائے مجھے اس لئے میں روٹھا ہوں مجھے منا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے ہے میری جان مری جاں ترے تبسم میں تو مسکرا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے شب وصال کی خوشبو فضا کی رنگینی کہیں سے لا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے کسی بہار کا ...

    مزید پڑھیے

    جب کبھی تم میری جانب آؤ گے

    جب کبھی تم میری جانب آؤ گے مجھ کو اپنا منتظر ہی پاؤ گے دیکھنا کیسے پگھلتے جاؤ گے جب مری آغوش میں تم آؤ گے گیسوئے پیچاں میں مجھ کو باندھ کر تم بھی اب بچ کر کہاں تک جاؤ گے حشر کے دن کی تو چھوڑو حشر پر عمر بھر یہ خوف کیوں کر کھاؤ گے وقت عازمؔ جا کے پھر آتا نہیں وقت کو واپس کہاں سے ...

    مزید پڑھیے

    ہو ستم کیسا بھی اب حالات کی شمشیر کا

    ہو ستم کیسا بھی اب حالات کی شمشیر کا وقت بدلے گا کسی دن رخ مری تصویر کا جان لیوا ہے تمہارا بے نیازی کا چلن حشر دیکھے ہی بنے گا اب دل دلگیر کا بیٹھتی ہے کون سی کروٹ یہ بازی عشق کی گردشوں کے ہاتھ میں ہے فیصلہ تقدیر کا کون باندھے گا مری بکھری ہوئی امید کو کھل رہا ہے اب تو ہر حلقہ ...

    مزید پڑھیے

    آ کہ چاہت وصل کی پھر سے بڑی پر زور ہے

    آ کہ چاہت وصل کی پھر سے بڑی پر زور ہے آ کہ دل میں حسرتوں نے پھر مچایا شور ہے آ کہ اب تو دور تک خوشبو کی چادر بچھ گئی آ کہ رخ باد صبا کا اپنے گھر کی اور ہے آ کہ پھر سے چاند پر دل کش جوانی آ گئی آ کہ پھر سے آج کل انگڑائیوں کا زور ہے آ کہ کلیوں کے چٹخنے کا وہ موسم آ گیا آ کہ دل میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2