Aasnath Kanwal

آسناتھ کنول

آسناتھ کنول کی غزل

    کبھی پکار کے دیکھا کبھی بلائے تو

    کبھی پکار کے دیکھا کبھی بلائے تو حدود ذات سے آگے نکل کے آئے تو پلا رہا ہے نگاہوں کو تیرگی کا لہو فصیل جاں پہ وہ کوئی دیا جلائے تو سجائے رکھوں گی اپنے گمان کی دنیا مرے یقین کی منزل پہ کوئی آئے تو یہ آنکھیں نیند کو ترسی ہوئی ہیں مدت سے وہ خواب زار شبستاں کوئی دکھائے تو غرور عشق ...

    مزید پڑھیے

    ایسی کہاں اتری ہے کوئی شام مری جان

    ایسی کہاں اتری ہے کوئی شام مری جان اشجار پہ لکھا ہے ترا نام مری جان کٹتے ہیں کہاں ایک سے دن رات یہ موسم ہے زیست بھی اک حسرت ناکام مری جان کھیتوں میں کہاں اگتے ہیں لفظوں کے مراسم حرفوں کی تجارت میں گئے نام مری جان مجھ کو نہیں پہنچی تری خوشبو تو کروں کیا بے شک تو رہے لالہ و گلفام ...

    مزید پڑھیے

    انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے

    انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے بے وفا ہونے سے پہلے سوچ لے بندگی مجھ کو تو راس آ جائے گی تو خدا ہونے سے پہلے سوچ لے کاسۂ ہمت نہ خالی ہو کبھی تو گدا ہونے سے پہلے سوچ لے یہ محبت عمر بھر کا روگ ہے مبتلا ہونے سے پہلے سوچ لے بچ رہے کچھ تیرے میرے درمیاں فاصلہ ہونے سے پہلے سوچ لے زندگی اک ...

    مزید پڑھیے

    کاغذ قلم دوات کے اندر رک جاتا ہے

    کاغذ قلم دوات کے اندر رک جاتا ہے جو لمحہ اس ذات کے اندر رک جاتا ہے سورج دن بھر زہر اگلتا رہتا ہے چاند کا زعم بھی رات کے اندر رک جاتا ہے پہلے سانس جما دیتا ہے ہونٹوں پر پھر وہ اپنی گھات کے اندر رک جاتا ہے نکل نہیں سکتا دھرتی کا بنجر پن جو قطرہ برسات کے اندر رک جاتا ہے حرف کا دیپ ...

    مزید پڑھیے

    پھر کسی حادثے کا در کھولے

    پھر کسی حادثے کا در کھولے پہلے پرواز کو وہ پر کھولے جیسے جنگل میں رات اتری ہو یوں اداسی ملی ہے سر کھولے پہلے تقدیر سے نمٹ آئے پھر وہ اپنے سبھی ہنر کھولے منزلوں نے وقار بخشا ہے راستے چل پڑے سفر کھولے جو سمجھتا ہے زندگی کے رموز موت کا در وہ بے خطر کھولے ہے کنولؔ خوف رائیگانی ...

    مزید پڑھیے

    اس کی جھیل آنکھوں سے دور تک میں دیکھوں گی

    اس کی جھیل آنکھوں سے دور تک میں دیکھوں گی بے قرار تنہائی اشک بار خاموشی آج تیرے پہلو میں میں نے پھر سے دیکھی ہے اک جوان رعنائی دل فگار خاموشی اپنے قیمتی لمحے مجھ پہ وارنے والے تری قربتوں میں تھی بے شمار خاموشی ہم سفر نے رکھا تھا بھرم اپنے ہونے کا دل فریب سرگوشی بے قرار ...

    مزید پڑھیے

    انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے

    انتہا ہونے سے پہلے سوچ لے بے وفا ہونے سے پہلے سوچ لے بندگی مجھ کو تو راس آ جائے گی تو خدا ہونے سے پہلے سوچ لے کاسۂ ہمت نہ خالی ہو کبھی تو گدا ہونے سے پہلے سوچ لے یہ محبت عمر بھر کا روگ ہے مبتلا ہونے سے پہلے سوچ لے بچ رہے کچھ تیرے میرے درمیاں فاصلہ ہونے سے پہلے سوچ لے زندگی اک ...

    مزید پڑھیے