Aasima Syed

عاصمہ سید

عاصمہ سید کی غزل

    زندگی ایک خواب لگتی ہے

    زندگی ایک خواب لگتی ہے ہر حقیقت سراب لگتی ہے ساعت قرب تھی کہ موج بہار یاد اس کی گلاب لگتی ہے داستاں میری سن سکو تو سنو درد و غم کی کتاب لگتی ہے اس قدر پیار اس قدر نفرت تیری فطرت حباب لگتی ہے زیست لٹکی ہے اب صلیبوں پر ہر تمنا عذاب لگتی ہے چہرے کمھلا رہے ہیں کلیوں کے نیت گل خراب ...

    مزید پڑھیے