Aasi Kashmiri

عاصی کاشمیری

عاصی کاشمیری کی غزل

    شکست عظمت پندار لے کے آئے ہیں

    شکست عظمت پندار لے کے آئے ہیں ہم اپنی روح سر دار لے کے آئے ہیں بھروسا ٹوٹتا جاتا ہے ناخداؤں کا سفینے کے لیے پتوار لے کے آئے ہیں ہم اس کے بعد تمہیں میٹھی نیند بھی دیں گے ابھی تو دیدۂ بے دار لے کے آئے ہیں سفر میں سائے کی شاید کہیں ضرورت ہو ہم اپنے کاندھے پہ دیوار لے کے آئے ہیں وہ ...

    مزید پڑھیے

    دشمن کے ارادوں کی خبر ہے کہ نہیں ہے

    دشمن کے ارادوں کی خبر ہے کہ نہیں ہے حالات پہ کچھ تیری نظر ہے کہ نہیں ہے دیکھو تو شب تار کے مارے ہوئے لوگو جو شام ہے پابند سحر ہے کہ نہیں ہے جس سمت تمہیں لے کے چلی اندھی عقیدت اس سمت کوئی راہ گزر ہے کہ نہیں کی اور اندھیرے نے مری تیز بصارت ممنون مناظر کی نظر ہے کہ نہیں ہے یہ دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    رات کی تیرگی سجائیں گے

    رات کی تیرگی سجائیں گے آنسوؤں کے دیے جلائیں گے دل میں دیوار اک اٹھائیں گے درد تیرا الگ بسائیں گے آپ ظلموں کی انتہا کر لیں ہم ابھی صبر آزمائیں گے زندگی کے اداس لمحوں میں اور کتنے عذاب آئیں گے کاٹنا ہیں جڑیں قدامت کی پودے اب کچھ نئے لگائیں گے کوئی سیلاب آنے تک آسیؔ ہم ندی پار ...

    مزید پڑھیے

    چمک کیسی رخ انوار میں ہے

    چمک کیسی رخ انوار میں ہے زمانہ سارا ہی اسرار میں ہے لگائیں اپنے فن پاروں کی قیمت کہ اب ہر چیز ہی بازار میں ہے کئی آنکھیں گڑھی جاتی ہیں مجھ میں کوئی روزن در و دیوار میں ہے رہا ہوں منتظر جس کا ازل سے وہی چہرہ مرے افکار میں ہے نہیں پہلا سا اب رنگ بہاراں کہ ویرانی گل و گلزار میں ...

    مزید پڑھیے